التماس ہے کہ خطباء مستند روایات ہی بیان کریں-

التماس ہے کہ خطباء مستند روایات ہی بیان کریں-

____________________//

+(_*ازقلم _*)+
_*”محمد طاہرالقادری کلیم فیضی بستوی _*
سربراہ اعلیٰ مدرسہ انوار الاسلام
قصبہ سکندرپور ضلع بستی
یوپی ،

                         ___________________
“آج کل کے مقررین کا عجیب حال ہے کہ وہ مستند وغیر مستند واقعات وقصص بیان کرنے میں ذرا بھی پرواہ نہیں کرتے ہیں ،
کتنی موضوع احادیث اور کتنے گڑھے ہوئے واقعات جن کا حقیقت سے کچھ تعلق نہیں ہے وہ بھی دھڑلے سے بیان کئے جارہے ہیں ،
اس وجہ سے کہنا پڑے گا کہ جیسا “عالم ویسی تقریر” دور حاضر میں سواد اعظم اہل سنت میں
ایک بڑی خرابی یہ درآئی ہے کہ ہر معمولی پڑھا لکھا خطیب ہوگیا ہے اور کچھ انداز وایکٹنگ سے تقریر کرلیتا ہے اور آؤ بھاؤ سے رہتا ہے تو عوام اس کو بڑا مولانا اور مفتی مان لیتی ہے ،
حالانکہ ایسے ہی کم پڑھے لکھے لوگ
“جماعت اہلسنت” کی لوٹیا ڈبو دینے کا
کام کررہے ہیں ،
اسی طرح _*”پیران پیر حضور غوثِ اعظم دستگیر*_ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق بھی بے سروپا باتیں اور کرامتیں بیان کرتے ہیں ،اور اتنا مبالغہ کرتے ہیں کہ کبھی کبھی فضیلت میں انبیاء کرام سے فزوں ہونے کا احتمال ہونے لگتاہے ،
جبکہ “فیوض یزدانی کتاب” میں حضور غوثِ اعظم رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ “انبیاء کرام کے رتبے تو بہت بلند ہیں ،
حضور اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے دور کے ( یعنی ظاہری حیات)
مجاہد ین کے گھوڑوں کے ٹاپوں سے
جو گرد وغبار اڑے ہیں _*”عبد القادر”*_ اس کے برابر بھی نہیں ہے ،
_____________”یہ صحیح ہے کہ منصب ولایت وکرامت میں حضور سیدنا غوثِ پاک رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ تمام ولیوں سے بلند وبالا مرتبہ رکھتے ہیں ،کیونکہ
___”وہ تاجدار ولایت وکرامت ہیں _وہ سردار اولیاء ہیں _ پیروں کے پیر ہیں _عالم کے دستگیر ہیں _وہ سراپا کرامت ہیں _ ان کا قدم مبارک گردن اولیاء پر ہے _
وہ بڑے ریاضت و مجاہدہ فرمانے والے ہیں _وہ اپنی ذات میں خوبیوں کا انبار رکھنے والے ہیں _وہ بڑے تصرفات کےحامل ہیں ،
وہ ہم سب کے آقا ہیں یہ سب درست ہے-‘ مگر ہیں وہ میرے نبی کے امتی وغلام
وہ نبی نہیں ہیں اس لئے ان کو ولایت کے خانے میں ہی رکھا جانا چاہئے _،
“موضوع احادیث اور غلط روایات وکرامات بیان کرنے والے کوتاہ علم جان لیں کہ کل میدان قیامت میں بہت سخت گرفت ہوگی _اس لئے مطالعہ کرکے صحیح حدیث اور صحیح روایت وکرامت بیان کریں_ ،

اور دولت کمانے کے لئے نہیں بلکہ تبلیغ دین کے جذبے کے تحت تقریر اور وعظ و نصیحت کریں اور بگڑی ہوئی قوم کو راہِ راست پر لانے کا حوصلہ رکھ کر پروگرام کریں، اس سے اللہ ورسول کی رضا بھی حاصل ہوگی_ ،
رزاق حقیقی تو میرا پروردگار ہے جو تقریبا اٹھارہ ہزار مخلوقات کے رزق کے اسباب مہیا فرماتا ہے اور کسی کو بھی بھوکا نہیں سلاتا ہے ،
  دور رواں میں خطبا وشعراء نے
جلسوں کو تجارت بنالیا ہے جو مسئلے کے رو سے جائز ودرست نہیں ہے ،
بغیر طے تمام کئے ہوئے پروگرام کریں
جو مقدر میں ہوگا وہ مل کر رہے گا _*”ان شاءاللہ تبارک و تعالیٰ*_ ،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
“شاید کہ اتر جائے کسی دل میں مری بات ،
__________________________

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top