ایسا حافظ قرآن جو داڑھی کتروا کر ہمیشہ ایک مشت سے کم رکھتا ہے اس کے پیچھے نماز تراویح پڑھنا کیسا ہے؟
مسئلہ: از عبدالعزیز۔ ناگ بھیڑ ضلع چاندہ (ایم۔ پی)
ایسا حافظ قرآن جو داڑھی کتروا کر ہمیشہ ایک مشت سے کم رکھتا ہے اس کے پیچھے نماز تراویح پڑھنا کیسا ہے؟
الجواب: ایک مشت داڑھی رکھنا واجب ہے ایک مرتبہ بھی کٹوا کر ایک مشت سے کم کرنے والا گنہگار ہے‘ اور اسے کٹوا کر ایک مشت سے کم رکھنے کی عادت کر لینے والا فاسق معلن ہے۔ لہٰذا حافظ مذکور جب کہ داڑھی کٹوا کر ایک مشت سے کم رکھنے کا عادی ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہے۔ تراویح سنت موکدہ ہے لیکن ایسے شخص کے پیچھے پڑھنے کے بعد دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔ ھٰذہ خلاصۃ ما فی الکتب الفقھۃ۔ واللّٰہ تعالٰی اعلم۔
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدیؔ
فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۳۱۳)