جماعت اہلسنت سے اختلافات کا اب صفایا ہونا چاہئے۔
(_*تحریر _*)
____*”محمد طاہرالقادری کلیم فیضی بستوی*_
سربراہ اعلیٰ مدرسہ انوار الاسلام قصبہ سکندرپور ضلع
بستی یوپی ،_________________
__________”مسائل اور نظریاتی اختلاف ایک الگ چیز ہے لیکن اب ذاتی تعصب ،حسد وجلن
اور کمتری وبرتری کو مٹا دینے کی شدید ضرورت ہے ،
“میرے آقا صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے آپسی اتحاد واتفاق پر بہت زور دیا ہے اور فرمایا ہے __*”کل مومن اخوۃ_*،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہر مومن آپس میں بھائی بھائی ہیں ،
تاکہ ہر مسلمان اپس میں بھائی کی طرح مل جل کر اور شیر و شکر بن کر رہیں ،،
اور فرمان رسول کے مطابق “مؤمن آپس میں چنی ہوءی دیوار کی طرح ہیں ،
ہاں اگر کسی سے کوئی “غلطی یا لغزش اور چوک ہوجائے تو اس کوموبائل واٹسپ اور انٹرنیٹ پر ہرگز نہ لاءیں بلکہ آپس مل بیٹھ کر اس کا سنجیدگی سے تصفیہ کرلیں _:خوبصورتی اور بھلائی اسی میں ہے اس سے تعصبات کی آگ دور تک نہیں پھیلے گی اور نہ ہی کوئی اپنی بے عزتی محسوس کرے گا ،
“حق تو یہ ہے کہ ہم سنیوں کو
“اللہ ورسول کے حکم اور ان کی رضا و خوشنودی کو مقدم رکھنا چاہئے! کیونکہ کامیابی وبھلاءی اسی میں ہے -ترقی اور عروج و ارتقاء اسی میں ہے ،
_”زمانہ حاضرہ میں جتنی سنی خانقاہیں اور مدارس و مکاتب ہیں سب کو بمثل شیر و شکر
مل کر رہنے کی ضرورت ہے،
“مشربی اور خانقاہی اختلافات کو طاق پر رکھ کر سب صرف اور صرف دین و ملت کا کام کریں ،
خانقاہی اختلافات سے سنیت کا بیڑا غرق ہورہا ہے ،
“شخصیت پرستی سم قاتل ہے اس سے سنیت میں بد مژگی زیادہ پھیلی ہے: اور ہمارا پیر بڑا ہے یہ راگ الاپنا چھوڑدیں_’ کیونکہ اس کی وجہ سے تعلقات میں دراڑیں پڑتی ہیں ،
جب سار ی خانقاہیں اہل سنت کی ہیں اور سب کے سلسلے ایک جگہ ملتے ہیں تو پھر ہمارا پیر اور تمہارا پیر یہ کیا ہے ؟
سب لوگ سب کی عزت واحترام کریں ورنہ ایک دن وہ آءے گا کہ سنیت ہی متعدد فرقوں کی شکل میں بٹ جائے گی ،
پھر رونے اور چلانے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا ،
_*”کیونکہ*_ ۔۔۔۔۔۔۔۔
خود کردہ را علاجے نیست ”
_______________________________________