خلافت کی تقسیم
از قلم:محمد طاہرالقادری کلیم فیضی بستوی _*, سربراہ اعلیٰ مدرسہ انوار الاسلام قصبہ سکندر پور ضلع بستی یوپی ،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حیرت وتعجب ہے کہ بعض ایسے جعلی پیر بھی ہمارے درمیان موجود ہیں جن کو کہیں سے کوئی خلافت و اجازت حاصل نہیں ہے پھر بھی وہ دھڑلے سے خلافتیں
بانٹ رہے ہیں ،
اور لوگ خوشی خوشی لے کر ان کو اپنا مرشد اجازت بھی مان رہے ہیں ،
—————“بڑا عجیب دور چل رہا ہے اس وقت
کئی “پیر کو _*”فقیر خوب جانتا ہے* کہ
ان کو کسی_*”خانقاہ یا پیر*”سے کوئی خلافت وغیرہ نہیں ملی ہے پھر بھی زبردستی کے پیر بھی بنے ہوئے ہیں
مرید بھی کررہے ہیں ، ناخواندہ اور سیدھے سادھے مسلمانوں کو اپنے دام فریب میں پھنسا بھی رہے ہیں اور ساتھ ساتھ علماء کرام کو
خلافت بھی دےرہے ہیں،
“غلط حرکت دیکھ کر برداشت نہیں ہوتا ہے،،،،، اس لئے مجبوراً لکھنا پڑتا ہے اب
چاہے کسی کو اچھا لگے یا برا ہمیں
اس کی پرواہ بھی نہیں ہے،
“فقیر حق اور حقیقت لکھتا اور بیان کرتا رہے گا اور فراڈیوں کو آئینہ دکھا تا رہے گا،
لوگ آخرت کے انجام سے غافل ہو کر کیوں غلط کام کرتے ہیں؟
“خلافت اور پیری مریدی کو بعض نادانوں اور نا اہل قسم کے لوگوں نے کھیل تماشا بنا لیا ہے بگڑی ہوئی قوم کو سدھارنے کی طرف کوئی خیال اور توجہ نہیں ہے بس اپنی روزی روٹی اور عیش و عشرت کی فکر میں ضرور ڈوبے ہوئے ہیں،
“اور حلقہ ارادت کو وسیع کرنے کی جد و جہد مسلسل کررہے ہیں جو مسلمانوں کے لئے ایک طرح سے ابتلاء و آزمائش ہے ،
“پیر اور مرید سبھی کو چاہئے کہ خدا سے ڈریں اور وہ کام کریں جس سے” اللہ ورسول راضی ہوں،_______________________________