سجدہ میں دونوں پاؤں زمین سے اٹھے رہے یا صرف انگلیوں کا سرا زمین سے لگا رہا اور ان کا پیٹ نہیں لگا تو نماز ہو گی یا نہیں؟
مسئلہ: از حاجی محمود شاہ ابوالعلائی محمدی اسٹیٹ سی۔ ایس۔ ٹی روڈ کالینہ بمبئی
سجدہ میں دونوں پاؤں زمین سے اٹھے رہے یا صرف انگلیوں کا سرا زمین سے لگا رہا اور ان کا پیٹ نہیں لگا تو نماز ہو گی یا نہیں؟ حوالہ کے ساتھ تحریر فرمائیں۔
الجواب: اگر سجدہ میں دونوں پاؤں زمین سے اٹھے رہے یا صرف انگلیوں کے سرے زمین سے لگے اور کسی انگلی کا پیٹ بچھا نہیں تو اس صورت میں نماز بالکل نہیں ہو گی‘ اور اگر ایک دو انگلیوں کے پیٹ زمین سے لگے اور اکثر کے پیٹ نہیں لگے تو اس صورت میں نماز مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہو گی۔ اشعۃ اللمعات جلد اوّل ص ۳۹۵ میں ہے: ’’اگر ہر دو پائے بردار دنماز فاسدست و اگر یک پائے بردارد مکروہ ست‘ اور درمختار مع ردالمحتار جلد اوّل ص ۳۱۳ میں ہے: وضع اصبع واحدہ منھما شرط‘ اور اسی جلد کے ص ۳۵۱ پر ہے: فیہ یفترض وضع اصابع القددم ولوواحدۃ نحو القبلۃ والالم تجزو الناس عنہ غافلون‘ اور فتاویٰ رضویہ جلد اوّل ص ۵۵۶ پر ہے: ’’سجدے میں فرض ہے کہ کم از کم پاؤں کی ایک انگلی کا پیٹ زمین پر لگا ہو اور ہر پاؤں کی اکثر انگلیوں کا پیٹ زمین پر جما ہونا واجب ہے اھ… پھر اسی صفحہ کی تیسری سطر میں ہے: ’’پاؤں کو دیکھئے انگلیوں کے سرے زمین پر ہوتے ہیں کسی انگلی کا پیٹ بچھا نہیں ہوتا توسجدہ باطل نماز باطل۔ ا ھ۔
اور حضرت صدر الشریعہ علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں: ’’پیشانی کا زمین پر جمنا سجدہ کی حقیقت ہے‘ اور پاؤں کی ایک انگلی کا پیٹ لگنا شرط‘ تو اگر کسی نے اس طرح سجدہ کیا کہ دونوں پاؤں زمین سے اٹھے رہے نماز نہ ہوئی بلکہ اگر صرف انگلی کی نوک زمین سے لگی جب بھی نہ ہوئی۔ اس مسئلہ سے بہت لوگ غافل ہیں (بہار شریعت حصہ سوم ص ۷۱) ھٰذا ماعندی وھو اعلم
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۲۵۱)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند