شیعوں کے جلسوں میں سنی مولوی کا شریک ہونا کیسا ہے؟خلفاء ثلاثۃ کو برا کہنے والے کے متعلق حکم شرعی

شیعوں کے جلسوں میں سنی مولوی کا شریک ہونا کیسا ہے؟
خلفاء ثلاثۃ کو برا کہنے والے کے متعلق حکم شرعی

مسئلہ: از خلیل الرحمن مظفر پوری متعلم مدرسہ مصباح العلوم مبارکپور‘ اعظم گڑھ
شیعوں کے جلسے میں کوئی سنی مولوی شریک ہوا اور تبرا سن کر خاموش چلا آئے۔ بعض سیاسی یا ذاتی اغراض کے تحت جو کسی شیعہ سے وابستہ رہے تردید نہیں کرتے بلکہ تردید کرنے والے کو یہ کہہ کر باز رکھنے کی کوشش کرتا ہے کہ شیعہ تو وہابی سے اچھا ہے وہابی تو خدائے وحدہٗ قدوس کی ذات پر کذب کا امکان عائد کرتا ہے‘ اور شیعہ تو محض خلفائے ثلاثہ کو ہی برا کہتا ہے کیا عندالشرع ایسا شخص مجرم ہے بالتفصیل تحریر فرمائیں؟
الجواب: اللھم ھدایۃ الحق والصواب
جس طرح وہابیوں دیوبندیوں کے جلسے میں شریک ہو کر ان کے سواد (جتھے) کو بڑھانے والا سنی مولوی فاسق معلن ہے یونہی رافضیوں کے جلسے میں شریک ہو کر ان کی جتھا بڑھانے والا سنی مولوی رافضیوں کے جلسے میں شریک ہو کر تبرا سنے اور خاموش چلا آئے و ہ فاسق ہونے کے ساتھ شیطان اخرس بھی ہے‘ اور جو سنی مولوی یہ بکے کہ رافضی تو وہابی سے اچھا ہے وہابی تو خدائے وحدہ قدوس کی ذات پر کذب کا امکان عائد کرتا ہے‘ اور رافضی تو محض خلفائے ثلاثہ ہی کو برا کہتا ہے‘ وہ گمراہ‘ بددین ہے بلکہ حسب ارشاد کتب فقہ اس پر کفر عائد ہوتا ہے جس طرح امکان کذب باری کا عقیدہ کفر ہے یونہی حضرت سیّدنا ابوبکر صدیق و سیّدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہما کو برا کہنا‘ ان پر تبرا کرنا بھی کفر ہے۔
اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ ردالرفضہ ص ۹ میں تحریر فرماتے ہیں: تیسیر المقاصد شرح و ہبانیہ للعلامۃ الشرنبلالی قلمی کتاب السیر میں ہے:
الرافض اذا سب ابا بکر و عمر رضی اللّٰہ عنہما اولعنھما یکون کافرا وان فضل علیھا علیا لایکفروھو مبتدع
یعنی رافضی اگر شیخین (حضرت صدیق اکبر و فاروق اعظم) رضی اللہ عنہما کو برا کہے یا ان پر تبرا بکے تو کافر ہو جائے گا‘ اور اگر مولیٰ علی کرم اللہ تعالیٰ وجہہ الکریم کو ان دونوں حضرات سے افضل کہے تو کافر نہیں گمراہ و بدمذہب ہے (بشرطیکہ صرف تفضیل ہی کا عقیدہ رکھے اور ضروریات دین میں سے کسی ایک بات کا منکر نہ ہو) جب خلفائے ثلاثہ میں حضرات شیخین داخل ہیں اور حضرات شیخین کو برا کہنے والا کافر و مرتد ہے تو خلفائے ثلاثہ کو برا کہنے والا رافضی بھی حسب فتویٰ کافر ہو گا۔ پھر اس کو وہابی سے اچھا بتانے والا یا تو نرا جاہل ہے یا شدید گمراہ ہے۔ واقعی مرتدوں بدمذہبوں کی صحبت دین و ایمان کے حق میں زہر ہلاہل ہے جبھی تو رافضیوں کی صحبت سے متاثر ہو کر سنی مولوی نے کہا کہ رافضی تو محض خلفائے ثلاثہ ہی کو برا کہتا ہے گویا خلفائے ثلاثہ کو برا کہنا کوئی بڑی بات نہیں۔ معاذ اللہ رب العالمین۔ مولیٰ تبارک و تعالیٰ تمام مسلمانوں کو عموماً اور آج کل کے نو عمر ناتجربہ کار سنی مولویوں کو خصوصاً شیطان کے مکر و کید سے بچائے اور مرتدوں‘ بد مذہبوں‘ وہابیوں‘ بیدینوں‘ رافضیوں کے جلسے جلوس میں شریک ہونے سے بچائے اور محفوظ رکھے۔
ھٰذا ما عندی والعلم بالحق عنداللّٰہ تعالٰی ورسولہُ الاعلٰی جل جلالہ وصلی اللّٰہ علیہ وبارک وسلم۔

صحیح الجواب:غلام جیلانی الاعظمی.
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
۲۶؍ ذی الحجہ ۱۳۸۶ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۹۰/۸۹)
ناشر:
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top