غیر مسلموں کا مذہب مسلمانوں کے مذہب سے اچھا ہے یہ کہناکیسا ہے؟
مسئلہ: از؍ محمد عارف متعلم مدرستہ غوثیہ فیض العلوم بڑھیا۔ ضلع بستی۔
زید کہتا ہے کہ مسلمانوں کو دیکھ کر میرا خون جل جاتا ہے مسلمانوں کو دیکھنا پسند نہیں کرتا ہوں بالخصوص نمازی اور داڑھی رکھنے والے مسلمانوں کو اس لئے کہ یہ سب غدار و بے ایمان ہوتے ہیں ان سے مجھے نفرت ہے۔ مجھے افسوس ہے کہ میری ولادت مسلمان کے گھر ہو گئی۔ لیکن میں عنقریب ہی آریہ سماج کا مذہب اختیار کر لوں گا۔ اس لئے کہ غیرمسلموں کا مذہب مسلمانوں کے مذہب سے اچھا ہے۔ مسلمانوں کے دین میں معلوم ہوتا ہے کہ جھوٹ ہی جھوٹ داخل ہے۔ پھر یہ بھی کہتا ہے کہ جنازہ کی نماز پڑھنے سے کیا ہوتا ہے؟ تو شریعت مطہرہ کا زید پر کیا حکم جاری ہو گا‘ اور مسلمان حضرات زید سے کیسا تعلق اختیار کریں‘ اس سے سلام و کلام، کھانا پینا، جاری رکھیں یا ترک کر دیں اور پھر ایسے شخص سے جو سلام و کلام کھانا، پینا جاری رکھے اس کے اوپر شریعت مطہرہ کا کیا حکم ہے؟
الجواب: بعون الملک الوھاب۔
صورت مستفسرہ میں برصدق مستفتی زید اپنے اقوال کفریہ مذکوہ کی بناء پر کافر و مرتد بے دین و بے دھرم ہو گیا۔ اس پر واجب ہے کہ فوراً تجدید ایمان اور توبہ و استغفار کرے اور بیوی والا ہو تو تجدید نکاح بھی کرے اور اگر وہ ایسا نہ کرے تو تمام مسلمان اس کے ساتھ کھانا پینا، اٹھنا، بیٹھنا اور سلام و کلام اور ہر قسم کے اسلامی تعلقات ختم کر کے پورے طور پر اس کا بائیکاٹ کریں۔ اگر مسلمان ایسا نہ کریں گے تو زید کے ساتھ وہ بھی سخت گنہ گار لائق عذاب قہار ہوں گے۔
ھٰذا ماعندی والعلم بالحق عنداللّٰہ تعالٰی ورسولہُ الاعلٰی جل جلالہ وصلی اللّٰہ علیہ وسلم
کتبہ:جلال الدین احمد الامجدی
۱۸؍ رجب المرجب ۱۳۸۲ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۱۳۵)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند