حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی جالی مبارک کو ادبا ہاتھ نہ لگائیں
HUZOOR KI JALI MUBARAK KO ADBAN HATH NA LAGAYE
हूज़ूर की जाली मुबारक को हाथ ना लगाये
مسئولہ حاجی نعمت اللہ انصاری ، موضع چترو پوسٹ باندو، تھانہ رنکا، پلاموں ۲۰ /رجب ۱۴۰۴ھ
کیا فرماتے ہیں علماے دین مسئلہ ذیل میں کہ
اگر کوئی شخص حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے روضۂ مبارک پر جا کر بوسہ لینا یا جالی مبارک کو چھو کر کے درود و سلام کا نذرانہ پیش کرنا بتلا دے تو وہ شخص کو کیا سمجھا جائے؟
الجواب
حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے مزار پاک تک کسی کی رسائی ممکن نہیں ، وہ چاروں طرف سے محفوظ ہے۔ ہاں جالی مبارک تک پہنچنا ممکن ہے ، وہاں تک لوگ جاتے بھی ہیں۔ جالی مبارک کو بوسہ دینا ناجائز وگناہ نہیں البتہ کمال ادب و تعظیم یہی ہے کہ ہاتھ نہ لگائے۔ واللہ تعالیٰ اعلم۔
شارح بخاری فقیہ اعظم ہند حضرت العلام مولانا مفتی محمد شریف الحق امجدی رحمۃ اللہ تبارک و تعالی علیہ
(فتاوی شارح بخاری،ج:۱،ص:۱۱۸،کتاب العقائد،عقائد متعلقہ ذات و صفات الہی)
از قلم:
جلال الدین احمد امجدی رضوی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند