مطلقہ عورت سے نکاح پھر چند روز بعد طلاق دی تو؟

 مطلقہ عورت سے نکاح پھر چند روز بعد طلاق دی تو؟

مسئلہ: از محمد عبداللہ محلہ ڈیہہ پور کھیری
ایک صاحب عقل بالغ نے ایک مطلقہ عورت سے نکاح کر لیا اور اپنے مکان پر لا کر رکھا چند یوم کے بعد اپنی خوشی سے اسے طلاق دے دی تو بعد عدت وہ عورت اپنے پہلے شوہر سے نکاح کر سکتی ہے یا نہیں؟ حلالہ شدہ عورت و مرد ہمبستری نہ کریں صرف بوس و کنار اور ایک دوسرے کے بدن کو خلوت میں چھو لیں بعد کو طلاق دیں اور بعد میعاد عدت اپنے شوہر سابق سے نکاح کرنا جائز ہے یا نہیں؟ بینوا توجروا۔
الجواب: بعون الملک الوھاب۔ اگر شوہر اوّل نے تین طلاقیں دی تھیں تو اس صورت میں اگر شوہر ثانی نے ہمبستری کے بعد طلاق دی ہو تو انقضائے عدت کے بعد شوہر اوّل سے نکاح کر سکتی ہے‘ اور اگر شوہر ثانی نے ہمبستری نہ کی صرف بوس و کنار پر اکتفا کیا تو عورت مذکور شوہر اوّل سے نکاح نہیں کر سکتی قرآن کریم پارۂ دوم رکوع ۱۳؍ میں ہے:

َاِنْ طَلَّقَہَا فَلاَ تَحِلُّ لَہٗ مِنْم بَعْدُ حَتّٰی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہٗط حدیث شریف میں ہے: جاء ت امراء ۃ رفاعۃ القرظی الیٰ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم فقالت انی کنت عند رفاعۃ فطلقنی فبت طلاقی فتزوجت بعدہ عبدالرحمن بن زحیر ومامعہ الامثل ھدبۃ الثوب فقال اترید ان ترجع الی رفاعۃ قالت نعم قال لاحتی تذوقی عسیلتہ ویذوق عسیلتک رواہ البخاری والمسلم (مشکوٰۃشریف ص ۲۸۴) اور فتاویٰ عالمگیری جلد اوّل مصری ص ۴۳۱ میں ہے: ان کانت الطلاق ثلاثالم تحل لہ حتی تنکح زوجا غیرہ نکاحا صحیحا اویدخل بھا ثم یطلقھا اویموت عنھا کذا فی الھدایۃ مخلصاً۔

اور اگر شوہر اوّل نے ایک یا دو طلاقیں دی تھیں تو شوہر ثانی سے ہمبستری کئے بغیر بھی شوہر اوّل سے نکاح کر سکتی ہے۔ ھٰکذا فی کتب الفقہ واللّٰہ تعالٰی ورسولہ الاعلٰی اعلم جل جلالہ وصلی اللّٰہ علیہ وسلم۔

ھٰکذا فی کتب الفقہ واللّٰہ تعالٰی ورسولہ الاعلٰی اعلم جل جلالہ وصلی اللّٰہ علیہ وسلم۔
کتبہ: فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد الامجدی رحمۃ اللہ تبارک و تعالی علیہ
از قلم:جلال الدین احمد امجدی رضوی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند 

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top