وہ کیا کیا عذر ہیں جن کی بناء پر گھر نماز پڑھ سکتے ہیں؟

وہ کیا کیا عذر ہیں جن کی بناء پر گھر نماز پڑھ سکتے ہیں؟

مسئلہ: از محمد حنیف مدرسہ اسلامیہ جلال پور سکندرہ پوسٹ مدیاپور۔ ضلع کانپور
وہ کیا کیا عذر ہیں جن کی بناء پر گھر نماز پڑھ سکتے ہیں؟

الجواب: نفل نماز بلاعذر شرعی اپنے اپنے گھروں میں پڑھ سکتے ہیں اور فرض نماز کو جماعت سے پڑھنے کے لئے حدیث شریف میں بڑی تاکید آئی ہے لہٰذا بلاعذر شرعی جماعت چھوڑ کر گھر پر نماز پڑھنا گناہ ہے۔ مریض جسے مسجد تک جانے میں مشقت ہو، اپاہج جس کا پاؤں کٹ گیا ہو، جس پر فالج گرا ہو۔ اتنا بوڑھا کہ مسجد تک جانے سے عاجز ہو۔ اندھا اگرچہ اندھے کے لئے کوئی ایسا ہو جو مسجد تک پہنچا دے سخت بارش اور شدید کیچڑ کا حائل ہونا، سخت سردی، سخت تاریکی، سخت آندھی، مال یا کھانے کے تلف ہو جانے کا اندیشہ، تنگ دست کو قرض خواہ کا خوف، ظالم، خوف، پاخانہ پیشاب کی شدید حاجت، کھانا حاضر ہو ا ور نفس کو اس کی خواہش ہو‘ اور مریض کا تیماردار ہونا کہ جس کے چلے جانے سے مریض کو تکلیف ہو گی یہ سب شرعاً عذر ہیں ان صورتوں میں جماعت چھوڑ کر گھر پر نماز پڑھ سکتا ہے۔ وھو تعالٰی اعلم بالصواب۔

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدیؔ
۱۰؍ ربیع الاول ۱۴۰۱ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۳۴۳)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top