چھ ماہ کا حمل وضع کرنے والے کی امامت کیسی؟
مسئلہ: از محمد عبدالقیوم صدر غوثیہ کمیٹی امداد گھر سرائے۔ وجے واڑہ
زید مسجد کا امام ہے اس نے پڑوس کی ایک غیرشادی شدہ عورت کا چھ ماہ حمل گرایا ہے۔ اب زید کو ایسی صورت میں امامت پر رکھا جا سکتا ہے یا نہیں؟ اور اس کی اقتدا درست ہے یا نہیں؟
الجواب: مسجد کے امام نے اگر واقعی غیرشادی شدہ عورت کا ایسا حمل گرایا ہے تو وہ گناہ عظیم کا مرتکب ہوا۔ علانیہ توبہ و استغفار کرے اور اپنے گناہ پر نادم وشرمندہ ہو۔ اگر وہ ایسا کرے تو اسے امامت پر باقی رکھیں۔ حدیث شریف میں ہے: التائب من الذنب کمن لاذنب لہ‘ اور اگر وہ علانیہ توبہ و استغفار نہ کرے یا اس میں کوئی دوسری خرابی مانع امامت ہو تو اسے امامت سے الگ کر دیں۔ ھٰذا ما عندی وھو اعلم بالصواب۔
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
۱۸؍ صفر المظفر ۱۴۰۲ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۳۱۷)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند