کس صورت میں نجس کپڑے کے ساتھ نماز ہو جائے گی؟
مسئلہ: از شکیل احمد خاں معرفت عبدالغنی اوشا انجینئرنگ جی ٹی روڈ۔ درگاپور۔
زید ایک نمازی لڑکا ہے‘ اور جوان بھی ہے اس کو قطر قطرہ منی ٹپکنے کی بیماری ہے جب وہ پیشاب کرنے جاتا ہے تو پیشاب کے بعد قطرہ ٹپک پڑتے ہیں اور ویسے بھی ٹپکتے رہتے ہیں۔ ایسی حالت میں بار بار کوئی بھی شخص دوسرا پاجامہ تبدیل نہیں کر سکتا لہٰذا اس نے ایک ہاف پینٹ سلایا ہے پیشاب سے فارغ ہو کر اس کو پہن لیتا ہے ایسی صورت میں جو قطرے ہوتے ہیں وہ خالی کپڑے کے بنے ہوئے ہاف پینٹ میں جذب ہو جاتے ہیں اس طرح اوپر کی لنگی یا پاجامہ محفوظ رہتا ہے‘ تو کیا اس طرح اندر سے ہاف پینٹ پہن کر جماعت کے ساتھ نماز ادا کر سکتا ہے؟ اگر ہاف پینٹ نہ پہنے تو نماز ہی میں قطرہ ٹپکنے کا ڈر رہتا ہے!
الجواب: اگر کسی کپڑے میں ایک درہم سے زیادہ پیشاب یا منی لگ جائے تو اسے پہن کر نماز پڑھنے سے نماز بالکل نہیں ہو گی جیسا کہ فتاویٰ عالمگیری جلد اوّل مصری ص ۴۳ میں ہے: اذا اصاب الثوب اکثر من قدر الدرھم یمنع جواز الصلاۃ کذا فی الکافی۔ لہٰذا اگر دوسرا پاک کپڑا پہن کر نماز پڑھ سکتا ہے تو پاک کپڑا پہن کر نماز پڑھنا زید پر فرض ہے‘ اور اگر جانتا ہے کہ نماز پڑھتے پڑھتے پھر درہم سے زیادہ نجس ہو جائے گا تو اس نجس کپڑے کے ساتھ پڑھ لے نماز ہو جائے گی۔
فتاویٰ عالمگیری جلد اوّل ۳۹ میں ہے:
ان کان بحال لوغسلہ یتنجس ثانیًا قبل الفراغ من الصلاۃ جازان لا یغسلہ وصلی قبل ان یغسلہ والا فلاھٰذا ھوالمختار ھٰکذا فی المضمرات۔ وھو تعالٰی اعلم۔
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدیؔ
۱۱؍ صفر المظفر ۱۴۰۱ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۱۷۳/۱۷۲)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند