امام اتنا جلد باز ہے کہ مقتدی ثنا یا دعائے ماثورہ نہیں پڑھ پاتا تو متقدی کے لئے کیا حکم ہے؟

امام اتنا جلد باز ہے کہ مقتدی ثنا یا دعائے ماثورہ نہیں پڑھ پاتا تو متقدی کے لئے کیا حکم ہے؟

مسئلہ: از حاجی عین اللہ بھگوت پور۔ ضلع بستی
امام اتنا جلد باز ہے کہ مقتدی ثنا یا دعائے ماثورہ نہیں پڑھ پاتا تو متقدی کے لئے کیا حکم ہے؟

الجواب: امام کو اتنی جلدی نہیں کرنی چاہئے کہ مقتدی ثنا یا دعائے ماثورہ نہ پڑھ سکیں‘ اور پڑھنے میں اتنی دیر بھی نہ لگانی چاہئے کہ مقتدیوں پر گراں ہو۔ اگر امام نے قرأت شروع کر دی اور مقتدی ثنا مکمل نہ کر سکا تھا تو چھوڑ دے۔ اسی طرح اگر دعائے ماثورہ پوری نہ پڑھ سکا تھا کہ امام نے سلام پھیر دیا تو مقتدی بھی امام کے ساتھ سلام پھیر دے لیکن اگر مقتدی التحیات عبدہٗ ورسولہٗ تک نہ پڑھ سکا تھا کہ تیسری رکعت کے لئے امام کھڑا ہو گیا یا قعدۂ اخیرہ میں سلام پھیر دیا تو مقتدی التحیات عبدہٗ ورسولہٗ تک بغیر پڑھے نہ کھڑا ہو سکتا ہے نہ سلام پھیر سکتا ہے۔ واللّٰہ تعالٰی ورسولہُ الاعلٰی اعلم جل جلالہ وصلی اللّٰہ علیہ وسلم۔

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدیؔ
۶؍ جمادی الآخر۱۳۸۲ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۳۴۶)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top