ایذائے مسلم کا حکم
مسئله از اسرائیل نداف مقام بشنپور پوسٹ بھونہی بازار ضلع سیتامڑهی
کیا فرماتے ہیں علماے دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ بکر ایک گاؤں میں امامت کرتا ہے اور بچوں کو پڑھاتا ہے تو تنخواہ وقت پر نہ ملنے کی وجہ سے اس نے مسجد کے ممبر پر جمعہ کے وقت علی الاعلان کہا کہ جو شخص میری تنخواہ نہیں دے رہا ہے اس کو کان پکڑ کر مسجد سے باہر نکال دوں گا اور پولس سے ڈنڈے لگواؤں گا بعد جمعہ سب لوگوں نے پوچھا کہ آپ نے یہ بات کیوں کہی، اس نے یہ جواب دیا کہ حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے منافقوں کو مسجد سے نکالا تھا۔
جواب طلب امر یہ ہے کہ بکر کے اوپر شرعی حکم کیا نافذ ہوگا کیا وہ امامت کے لائق ہے یا نہیں اس کے پیچھے پڑھی ہوئی نماز واجب الاعادہ ہے یا نہیں جواب تحریر فرما ئیں۔
باسمه تعالی و تقدس
الجواب بعون الملک الوهاب
بکر کا منبر پر کھڑے ہو کر تنخواہ کا مطالبہ غلط ہے اور مسلمانوں کو مثل منافق مسجد سے نکالنے کی بات کرنا سخت ناجائز و گناہ ہے اس نے اپنے اقوال سے مسلمانوں کو ایذا دی اور مسلمانوں کو بلا وجہ ایذا دینا حرام ہے بکر پر لازم ہے کہ تو بہ واستغفار کرے اور مسلمانوں سے معافی مانگے بعد توبہ اس کے پیچھے نماز میں حرج نہیں جب کہ اور کوئی وجہ مانع امامت نہ ہو اور جب سے اس نے لوگوں کو ناحق ایذا پہنچائی اور ناجائز کام کیا ہے اس وقت سے اس کے پیچھے پڑھی ہوئی نماز کا اعادہ کریں۔ البتہ اگر واقعی گاؤں کے لوگ بکر کی بلا مجبوری تنخواہ نہیں دے رہے ہیں تو وہ بھی مجرم ہیں ان پر لازم ہے کہ تنخواہ ادا کریں۔
والله تعالى اعلم وعلمه اتم واحكم
الجواب صحیح:
محمد قمر عالم قادری
كتبة:
محمد اختر حسین قادری محرم الحرام ۱۴۳۵ھ
ناشر:
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند