ایک لکھتا ہے کہ برحق تھا یزیدی لشکرباغی و مفسد و غدار تھے ابن حیدرعظمت دین کو رسوا کیا کوفہ جا کرخودکشی کا ہے یہ اقدام بانداز دگربات تو جب تھی کہ لکھ دیتا تو یہ اے محمودؔکربلا ہی کہیں دنیا میں نہیں ہے موجودان اشعار کے بارے میں حکم شرعی

ایک لکھتا ہے کہ برحق تھا یزیدی لشکر
باغی و مفسد و غدار تھے ابن حیدر
عظمت دین کو رسوا کیا کوفہ جا کر
خودکشی کا ہے یہ اقدام بانداز دگر
بات تو جب تھی کہ لکھ دیتا تو یہ اے محمودؔ
کربلا ہی کہیں دنیا میں نہیں ہے موجود
ان اشعار کے بارے میں حکم شرعی

مسئلہ:
از عزیز احمد بیگ رضوی خطیب مسجد بنگالی اسٹریٹ وبراج پیٹ۔ کرناٹک
مولانا ابوالوفا صاحب فصیحی غازیپوری نے اپنے مسدس میں لکھا ہے:

ایک لکھتا ہے کہ برحق تھا یزیدی لشکر
باغی و مفسد و غدار تھے ابن حیدر
عظمت دین کو رسوا کیا کوفہ جا کر
خودکشی کا ہے یہ اقدام بانداز دگر
بات تو جب تھی کہ لکھ دیتا تو یہ اے محمودؔ
کربلا ہی کہیں دنیا میں نہیں ہے موجود
دریافت کرنا یہ ہے کہ محمود کون ہے؟ کس جماعت سے اس کا تعلق ہے؟ اور کس کتاب میں اس نے یہ جملے لکھے ہیں؟ اور علمائے حق کا ایسے شخص کے بارے میں کیا حکم ہے؟
الجواب: محمود عباسی امروہہ ضلع مرادآباد کا رہنے والا ہے جو تقسیم ہند کے بعد پاکستان چلا گیا ہے۔ اس نے ایک کتاب لکھی تھی جس کا نام تھا۔ ’’خلافت معاویہ و یزید‘‘ اسی کتاب میں محمود نے یزید کو امیرالمومنین اور حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کو باغی قرار دیا تھا۔ جب مسلمانوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا تو حکومت نے اس کتاب کو ضبط کر لیا اور اس کی نشر واشاعت کو جرم قرار دیا۔ اسی لئے اب وہ کتاب کہیں دستیاب نہیں ہوتی۔ محمود علمائے حق کے نزدیک گمراہ و بدمذہب ہے۔

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
۱۰؍ جمادی الاخریٰ ۱۴۰۱ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۵۱)
ناشر:
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top