بڑے حوض میں نجاست واقع ہوجائے تو اس حوض سے وضوء وغسل کرنا کیسا ہے؟
کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ جب نجاست بڑے حوض میں واقع ہوجائے تو اس حوض سے وضوء وغسل کرنا کیسا ہے (سائل:محمد بلال بہار)
الجواب بعون الملک الوھاب
بڑے حوض میں ایسی نجاست واقع ہوجودکھائی نہ دے جیسے شراب۔پیشاب تو اس کے ہرجانب سے وضو وغسل جائز ہے اوراگردیکھنے میں آتی ہو جیسے پاخانہ یامراہواجانور توجس طرف نجاست واقع ہو اس جانب سےوضوء وغسل نہ کرنا بہترہے دوسری جانب وضووغسل کرے
بدائع الصنائع میں ہے:
*سئل عن صاحب البدائع اذا وقعت فی الحوض الکبیر کیف یتوضا منہ فقال ان النجاسۃ لاتخلواماان تکون مرئیۃ اوغیرمرئیۃ فان کانت مرئیۃ کا الجیفۃ ونحوھا ذکرفی ظاہر الروایۃ انہ لایتوضامن الجانب الذی وقعت فیہ النجاسۃ ولکن یتوضا من جانب الآخر* (221/1)
حضور صدر الشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمّد امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں:
*بڑے حوض میں ایسی نجاست پڑی کہ دکھائی نہ دے جیسے شراب۔پیشاب تو اس کے ہرجانب سے وضوء جائز ہے اوراگردیکھنے میں آتی ہو جیسے پاخانہ یاکوئی مراہواجانور توجس طرف وہ نجاست ہو اس طرف وضونہ کرنابہترہےدوسری طرف وضوکرے*
(بہار شریعت..ح..2./ص..331.. مکتبہ المدینہ )
واللہ اعلم باالصواب
کتبہ
المعتصم بذیل سیدالمرسلین صلی اللہ علیہ وسلم العبدالمذنب الفقیر محمد زاہد حسین الامجدی
خادم التدریس والافتاء
دارالعلوم رضائے مصطفے مچپکونی سیتامڑھی بہار
24.. اکتوبر…2023… مطابق..8.. ربیع الآخر..1445…بروز منگل