جن کی زبان لقوہ کے سبب مار گئی اور ان سے حرف صحیح ادا نہیں ہوتے ان کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

جن کی زبان لقوہ کے سبب مار گئی اور ان سے حرف صحیح ادا نہیں ہوتے ان کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

مسئلہ: محمد زکریا نیو بھرم پوری پوسٹ ہرہر۔ چترا درگاہ۔ کرناٹک۔
ایک امام جن کی زبان لقوہ کے سبب مار گئی اور ان سے حرف صحیح ادا نہیں ہوتے ان کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

الجواب: جس امام کی زبان لقوہ سے مار گئی ہے اگر پڑھنے میں ان کے حروف صحیح نہیں ادا ہوتے تو صحیح پڑھنے والوں کی نماز ان کے پیچھے نہیں ہو گی۔ ایسے لوگوں کا ان کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں درمختار میں توتلے کے پیچھے فساد نماز کا حکم لکھ کر فرماتے ہیں:
ھٰذا ھو الصحیح المختار فی حکم الالثغ والکذامن لایقدر علی التلفظ بحرف من الحروف۔ وھو تعالٰی اعلم۔

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۳۱۸)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top