جو اپنی لڑکی کو وہابی کے یہاں بھیجے اس سے رشتہ کرنا کیسا ہے؟
مسئلہ:
صاحبزادہ خاں موضع شیو ہروا پوسٹ بھدو کھر بازار ضلع بستی
زید کا اقرار ہے کہ میں مذہب اہل سنت ہی کو حق جانتا ہوں اور مانتا ہوں اس کے سوا جتنے مذاہب ہیں سب ناحق اور ان کے پیروکار گمراہ بد دین اور کافر ہیں۔ آج سے تقریباً دس سال پہلے اپنی لڑکی کی شادی وہابی کے ساتھ کر دی تھی آج وہ اس کو بھیج رہا ہے مگر اس کا اقرار اب بھی یہ ہے کہ میں سنی ہوں اور وہابی کافر ہے۔ عرض خدمت یہ ہے کہ آیا ایسی صورت میں زید کی جو دوسری لڑکی غیرمنکوحہ ہے اس کی شادی بکر اپنے لڑکے کے ساتھ کر سکتا ہے یا نہیں؟ بکر کا عقیدہ مع اپنے گھر کے سنی ہے۔ زید کے بھائی اور باپ سبھی سنی ہیں‘ اور ان کی کوشش یہ ہے کہ زید کی دوسری لڑکی بکر ہی کے یہاں جائے۔ زید کی دوسری لڑکی کے ساتھ اگر شادی نہیں ہو سکتی ہے تو کیا زید کافر ہے یا گمراہ جواب سے ممنون کرم فرمائیں۔
بینوا توجروا۔
الجواب: برصحت اقوال مستفتی زید نہ کافر ہے نہ گمراہ بلکہ پکا دین دار شدید فاسق ملعن ہے۔ زید کی لڑکی کا بکر کے لڑکے کے ساتھ اگرچہ نکاح جائز ہے لیکن تحفظ دینداری کے خاطر بہتر نہیں کیونکہ آگے چل کر اس رشتہ سے بکر کے تصلب کے لئے خطرہ ہے لیکن اگر حالات اس قسم کے ہوں کہ زید کی لڑکی کو اپنے گھر لا کر وہابی کے گھر جانے سے بچانا ہے‘ اور اس رشتہ کے قیام سے اپنے دین پر کسی طرح کی آنچ آنے کا اندیشہ نہیں‘ تو اس صورت حال کے پیش نظر زید کی لڑکی کو نکاح کرا کر اپنے گھر لانا ہی مناسب ہے۔
ھٰذا ماعندی والعلم بالحق عنداللہ تعالٰی واللہ رسولہ اعلم جل جلالہ وصلی المولٰی علیہ وسلم۔
الجواب:صحیح،
غلام جیلانی قادری حنفی
کتبہ: بدر الدین احمد قادری رضوی، ۳۰؍ محرم ۱۳۹۱ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۵۰/۴۹)
ناشر:
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند