حرام کاری میں ملی رقم کا حکم

حرام کاری میں ملی رقم کا حکم
مسئله از عاشق علی مقام راجمندل خرد عرف برگدہی ، پوسٹ کولدہ ضلع مہراج گنج، یوپی
مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کیا فرماتے ہیں کہ زید نے ہندہ سے شادی کی اور کچھ دنوں بعد زید کا انتقال ہو گیا، اب ہندہ غیر مردوں سے غلط کاری پر حاوی ہوگئی اور جو بچی ہندہ کے پیٹ میں ہے وہ بچی زید کی ہے، اب ہندہ نے غیر مردوں سے غلط کام کی وجہ سے دولت کافی اکٹھا کر لی اب وہ اسی روپے کی بدولت اپنی لڑکی کی شادی کرنا چاہتی ہے اور دولت بھی دینا چاہتی ہے تو اس لڑکی سے شادی کرنا اور دولت لینا کیسا ہے؟
“باسمه تعالى و تقدس
الجواب بعون الملک الوهاب
صورت مذکورہ میں ہندہ فاسقہ فاجرہ نے اپنے فعل بد کے معاوضے میں جتنی رقم حاصل کی ہے وہ سب اس کے لیے ناجائز و حرام ہے اس پر لازم ہے کہ جن سے وصول کیا ہے ان سب کو واپس کر دے ہندہ اس رقم کو نہ خود استعمال کر سکتی ہے نہ کسی کو ہدیہ تحفہ وغیرہ میں دے سکتی ہے۔
امام اہل سنت اعلی حضرت امام احمد رضا فاضل بریلوی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں:
جو مال گانے ناچنے یا معاذ اللہ زنا کی اجرت میں ملتا ہے ان کے لیے حرام ہے وہ ہرگز اسکی مالک نہیں ہوتیں وہ ان کے ہاتھ میں مال مغصوب کا حکم رکھتا ہے نہ انہیں خود اس کا اپنے تصرف میں لانا جائز نہ دوسرے کو وہ مال بعینہ اپنے قرض خواہ یا کسی چیز کی قیمت خواہ مزدوری کی اجرت میں خواہ ایسے ہی بلا معاوضہ بطور ہدیہ خواہ صدقہ خواہ کسی طرح لینا روا ہو سکے بلکہ فرض ہے کہ جن جن سے لیا ہے انہیں کو پھیر دیں
(العطايا النبوية في الفتاوى الرضويه كتاب الحظر والاباحة، ج ۹، ص: ۷)
اس عبارت سے معلوم ہوا کہ ہندہ کا اس دولت کو نہ شادی میں کسی کو دینا جائز نہ ہی کسی کو جانتے ہوئے اس کا لینا جائز ودرست ہے۔
اور ہندہ کی لڑکی سے شادی کرنا جائز ہے البتہ ہندہ کی بدکاری کی وجہ سے اگر بچا جائے تو بہتر ہے کہ اس سے تعلقات قائم کرنے میں عوام نفرت و بیزاری کا اظہار کریں گے اور ہر اس کام سے بچنے کا حکم ہے جو باعث نفرت و بیزاری ہو ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں:
” بشر وا ولا تنفروا
(صحیح البخاری، کتاب العلم ج ١ ، ص : ١٦)
والله تعالى اعلم.
الجواب صحیح:
محمد قدرت اللہ الرضوی غفرلہ
سابق صدرالمدرسین دارالعلوم علیمیہ جمدا شاہی
كتبه :
محمد اختر حسین قادری خادم افتاو درس دارالعلوم علیمیہ جمداشاہی بستی
۱۵ رجب المرجب ۱۴۲۰ھ
ناشر:
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top