حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو عالم الغیب اور قیوم کہنا کیسا ہے؟

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو عالم الغیب اور قیوم کہنا کیسا ہے؟

مسئلہ:
از حافظ سیّد جاوید حسین نوری معرفت حافظ عبدالحفیظ قادری رضوی مکان نمبر ۱۹؍۱۴۹ کانپور
زید و عمر میں اس بات پر گفتگو ہوئی کہ حضور مظہر خدا ہیں اللہ عالم الغیب ہے حضور بھی عالم الغیب۔ اللہ حی و قیوم ہے حضور بھی حی وقیوم ہیں بعطائے الٰہی تو بکر نے کہا کہ بندے پر عالم الغیب کا یا حی وقیوم کا اطلاق جائز نہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم عالم غیب یعنی غیب داں ضرور ہیں اسی طرح قیوم نہیں قیم ضرور ہیں وغیرہ وغیرہ ان مسائل کو واضح طور پر تحریر فرمائیں۔
الجواب:
حضور صلی اللہ علیہ وسلم عالم غیب یعنی غیب داں ضرور ہیں لیکن عالم الغیب کا اطلاق حضور پر جائز نہیں۔
ھکذا قال العلماء لاھل السنۃ والجماعۃ
اور بیشک حضور علیہ الصلوٰۃ حی یعنی زندہ ہیں حدیث شریف میں ہے : ان اللّٰہ حرم علی الارض ان تاکل اجساد الانبیاء فنبی اللّٰہ حی یرزق
(مشکوٰۃ)
مگر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو قیوم کہنا جائز نہیں کہ یہ خداتعالیٰ کے اسمائے خاصہ سے ہے جیسے رحمن۔ وھو تعالٰی اعلم

کتبہ:
جلال الدین احمد امجدی
۲۳؍ ذی الحجہ ۱۳۹۷ھ؁
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۲۴)
ناشر:
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top