زید نے اپنے ہاتھ سے منی نکالی تو اس پر غسل واجب ہو گا یا نہیں؟روزہ کی حالت میں ایسا کیا تو روزہ جاتا رہا یا نہیں؟

زید نے اپنے ہاتھ سے منی نکالی تو اس پر غسل واجب ہو گا یا نہیں؟
روزہ کی حالت میں ایسا کیا تو روزہ جاتا رہا یا نہیں؟

مسئلہ: از چاند علی رضوی سنی نورانی مسجد سوریہ نگر وکرولی بمبئی
زید نے اپنے ہاتھ سے منی نکالی تو اس پر غسل واجب ہو گا یا نہیں؟ اور روزہ کی حالت میں ایسا کیا تو روزہ جاتا رہا یا نہیں؟
الجواب: استمناء بالید یعنی جلق اور مشت زنی کے سبب اگر منی اپنی جگہ سے شہوت کے ساتھ جدا ہو کر عضو سے نکلی تو غسل واجب ہے‘ اور وزہ یاد ہوتے ہوئے اگر ایسا کیا تو روزہ جاتا رہا فتاویٰ عالمگیری جلد اوّل مصری ۱۴ میں ہے:
: المعانی الموجبۃ للغسل ثلاثۃ منھا الجنابۃ وھی تثبت بسببین احدھما خروج المنی علی وجہ الدفق والشھوۃ من غیرا یلاج باللمس اوالنظرا والا حتلام اوالا ستمناء کذا فی محیط السرخسی تلخیصًا‘ اور عالمگیری کی اسی جلد کے ص ۱۹۱ میں ہے: الصائم اذا عالج ذکرہ حتیٰ امنی فعلیہ القضاء وھو المختار وبہ قال عامۃ المشایخ کذا فی البحر الرائق۔
وھو تعالٰی اعلم

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
۱۴؍ ربیع الاول ۱۳۸۱ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۱۶۹/۱۶۸)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top