QADYAANI KI MADAD KARNA KAISA HAI?
📿السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ📿
_****************************************_
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ہٰذا میں کہ👇
زید اسٹوڈینٹ ہے بکر کا اور بکر قادیانی ہے لیکن زید قادیانی نہیں ہے ایک مقام پر بکر کا ایکسیڈنٹ ہوگیا اور بکر نے مدد کے لیے اپنے اسٹوڈینٹ زید کو فون کیا اور زید نے اپنے سنی صحیح العقیدہ دوست خالد کی کار مانگی اس کی مدد کرنے کے لیے تو کیا خالد کو شریعت میں اسے کار دینے کی اجازت ہے اور اگر کار دے بھی دی تو اس کے لیے کیا حکم ہے
💢قرآن و احادیث کی روشنی میں مفصل جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
_****************************************_
💢سائل💢محمد مستان برکاتی کرناٹک
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
_****************************************_
*وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ*
*📝الجواب بعون الملک الوہاب ⇩*
**************************************
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
📚✒ مذکورہ بالا صورت مستفسرہ میں جواب یہ ہے کہ 👇👇
خالد پر ضروری ہےکہ وہ اپنے دوست زید کو کار نہ دے کیونکہ قادیانی اس کو کہتے ہیں جو مرزا غلام احمد قادیانی مرتد و بےدین کا پیروکار اور مانے والا ہو۔ وہ مرزا غلام احمد قادیانی1840 میں ہندوستان پنجاب کے مقام قادیان ضلع گورداسپور میں پیدا ہوا، انگریزوں کی سازش سے اس ظلم نے تدریجا منصوبہ بند طریقے سے مختلف قسم کے دعوے کرنا شروع کردیے۔ سب سے پہلے مجدد ہونے کا دعوی کیا سن 1882 عیسوی میں دعوی کیا کہ اسے کثرت سے الہامات ہوتے ہیں، ۸۸۸ام مهدی موعود بنا سن 1890عیسوی میں حضرت عیسی مسیح علیہ السلام کی شان میں نہایت گستاخانه الفاظ استعمال کئے اور اپنے کو عیسی مسیح کا مثل قرار دیا دیگر انبیاء کرام کی شان میں توہین اور گستاخی کی اور آخر کار سن 1901عیسوی میں ظلی بروزی اور غیر تشریعی نبی اور پھر اصلی نبی ہونے کا دعوی کر بیٹا۔
اس کے مختصر عقائد اور خیالات فاسدہ و باطلہ لکھے جاتے ہیں:
👈(1)مززا کہتاہے کہ خدا تعالی نے براہین احمدیہ میں اس عاجز کا نام امتی بھی رکھا اور نبی بھی۔“
📗✒ازالہ اوھام ص 533
👈(2)پھر اسی کتاب میں ایک جگہ کہتا ہے:”حضرت رسول خدا صلی الله تعالی علیہ وسلم کے الہام و وحی غلط نکلیتھیں۔“
📗✒ازالہ اوھام ص 688
👈(3) ایک جگہ اور کہتا ہے:”اس خدا کی قسم کھا کر کہتا ہوں کہ جس کے ہاتھ میں میری جان ہے کہ اسی نے مجھے
بھیجا ہے اور اسی نے میرا نام نبی رکھا ہے۔“
📗✒تتمہ حقیقت الوحی ص 68 از مرزا
👈(4) ایک جگہ لکھتا ہے کہ “ہمارا دعوی ہے کہ ہم رسول و نبی ہیں۔
📗✒ماھنامہ بدر 5 مارچ سن 1909عیسوی
👈(5) اور کہتا ہے کہ “سچا خدا وہی ہے جس نے قادیان میں اپنا رسول بھیجا
📗✒دافع البلاء ص 11
👈(6)ایک مقام پر کہتا ہے:” رايتني في المنام عين الله و تيقنت انني هو“ یعنی میں نے نیند میں ہو خود کو اللہ دیکھا اور مجھ کو یقین ہوگیا کہ میں وہی اللہ ہوں“
📗✒آئینہ کمالات اسلام ص 564
👈(7) اور لکھتا ہے کہ میں احمد ہوں۔ جو آیت مبشرا برسول یأتی من بعدي اسمه احمد“ میں مراد ہے
📗✒ایک غلطی کا ازالہ ص 673
👈(8)اور لکھتا ہے:”ابن مریم کے ذکر کو چھوڑو اس سے بہتر غلام احمد ہے۔
📗✒دافع البلاء ص 17
یہ اور اس طرح کے بےشمار کلمات ملعونہ کفریہ باطلہ فاسدہ اور ضروریات دین کے انکار سے مرزا قادیانی کی کتابیں بھری پڑی ہیں۔
انہیں کفریات و ہذیانات کی بنیاد پر دنیا بھر کے علمائے اسلام خصوصا سرکار اعلیٰ حضرت امام اہلسنت امام احمد رضا خان قادری بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ نے سن 1320ہجری میں المعتمدالمستند ( شرح المعتقد المنتقد) کے اندر دیوبندیوں کے ان چاروں بڑے پیشواؤں مولوی اشرف علی تھانوی مولوی خلیل احمد امبیٹھوی مولوی قاسم نانوتوی مولوی رشید احمد گنگوہی اور مرزا غلام احمد قادیانی پر ان کے انھیں عقائد کفریہ التزامیہ کے سبب کفر کا فتویٰ دیا پھر جب آپ سن 1323 ھجری کعبہ معظمہ اور مدینہ طیبہ کی زیارت کے لئے حاضر ہوئے تو آپ نے اسی فتوی کو علماء حرمین و طیبین کے سامنے پیش کیا دونوں مقدس شہروں کے بڑے بڑے علمائے کرام و فقہائے عظام نے اعلی حضرت کے اس فتوی کی تصدیق کرتے ہوئے چاروں دیوبندی پیشواؤں تھانوی، انبیٹھوی ،گنگوہی، نانوتوی کو اور مرزا غلام احمد قادیانی کو کافر و مرتد قرار دیا اور لکھا کہ جو شخص دیوبندیوں قادیانیوں کے کفریہ عقیدہ پر مطلع ہونے کے باوجود انہیں کافر نہ مانے یا ان کے کافر ہونے میں شک کرے وہ خود کافر ہے علمائے حرمین طیبین کی تصدیقات کو اعلی حضرت کے فتاویٰ کے ساتھ کتابی شکل میں اکٹھا کیا گیا اور اس کا نام حسام الحرمین رکھا گیا👇
👈ایسے ہی بدعقیدے والوں کے متعلق
📚سرکار اعلی حضرت امام احمدرضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ 👇👇
🕹وہابی دیوبندی نیچری قادیانی اپنے کفری عقائد کے بناء پر کافر و مرتد ہیں جو ان کے کفریات پر مطلع ہونے کے باوجود انھیں کافر نہ مانے یا ان کے کافر ہونے میں شک کرے وہ بھی کافر ہے
📗✒حسام الحرمین ص 32/50
🕹وہابیوں دیوبندیوں سے دوستی کرنا حرام ہے اور ان سے دلی دوستی یا قلبی محبت کفر ہے
📗✒فتاویٰ رضویہ جلد 6 ص 91/92
📗✒تمہید ایمان صفحہ نمبر 9
🕹جو شخص ان لوگوں سے میل جول رکھتا ہے اس پر اندیشہ کفر ہے ایسے شخص کو مرتے وقت کلمہ نصیب ہونا دشوار ہے
📗✒ فتاویٰ رضویہ جلد 9 ص 311
خلاصہ کلام یہ ہے کہ قادیانیوں کے بارے میں علماء عرب و عجم حل و حرم و ہند و سندھ نے اتفاق رائے سے فرمایا کہ یہ مرتد ہیں اور جو ان کے کفریہ عقائد جانتے ہوئے ان کو مسلمان مانے یا ان کے کفر میں شک کرے وہ بھی کافر و مرتد ہے اسی لئے ان سے میل جول رکھنا ان کے ساتھ کھانا کھانا پانی پینا ان کے یہاں شادی بیاں کرنا ان سے چندہ لینا انہیں اپنی کمیٹی کا ممبر بنانا ان کے نماز جنازہ میں شرکت کرنا انہیں سلام کرنا
اور انکا ایکسڈینٹ ہوجائے تو ان کی مدد کے لئے اپنی گاڑی دینا وغیرہ حرام و گناہ ہے 👇
📗🖋حدیث شریف میں ہے ایاکم وایاھم لا یضلونکم ولا یفتندنکم ان مرضوا فلا تعودوھم وان ناروا فلا تشھدوھم وان لقیتموھم فلا تسلموا علیھم لا تجالسوھم ولا تشاربوھم ولا تواکلوا ھم ولا تناکحوھم یعنی ان سے الگ رہو انہیں اپنے سے دور رکھوں کہیں وہ تمہیں بہکا نہ دے وہ تمہیں فتنے میں نہ ڈال دیں وہ بیمار پڑیں تو پوچھنے نہ جاؤ مر جائیں تو جنازے پر حاضر نہ ہو جب انہیں ملو تو سلام نہ کرو ان کے پاس نہ بیٹھو ساتھ پانی نہ پیو ساتھ کھانا نہ کھائو شادی بیاہ نہ کرو یہ حدیث مسلم ابو داؤد ابن ماجہ اور عقیلی کی روایات کا مجموعہ ہے 👇
📗✒انوارالحدیث صفحہ 103
📗✒فتاوی مرکز تربیت افتا ج2ص90
📚اللہ تعالی فرماتا ہے و اما ینسینک الشیطان فلا تقعد بعد الذکری مع القوم الظالمین یعنی اور اگر تجھے شیطان بھلا دے تو یاد آنے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ
_****************************************_
*(🌺واللہ اعلم بالصواب🌺)*
_****************************************_
*✍ کتبہ: جلال الدین احمد امجدی رضوی نائےگائوں ضلع ناندیڑ مہاراشٹرا مدرس جامعہ قادریہ رضویہ ردرور منڈل ضلع نظام آباد تلنگانہ الھند ـ*
*(بتاریخ ۲/ ڈسمبر بروز پیر ۲۰۱۹/ عیسوی)*
*( موبائل نمبر 📞8390418344📱)*
_*************************************
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
💢الجواب صحيح والمجيب نجيح فقط محمد عطاء الله النعيمي غفرله خادم دارالحدیث ودارالافتاء جامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت (پاکستان) کراچی
💢ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ و جامع جواب ہے ✅الجواب’ ھوالجواب واللہ ھو المجیب المصیب المثاب فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی خطیب و امام جامع مسجد مہا سمند (چھتیس گڑھ)
💢ماشاء اللہ سبحان اللہ بہت عمدہ جوابــــ✔الجوابــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح فقط محمدامجدعلی نعیمی،رائےگنج اتر دیناج پور مغربی بنگال،خطیب وامام مسجدنیم والی مرادآبا اترپردیش الھند
💢الجواب صحیح والمجیب نجیح🌿واللہ اعلم بالصواب🌿فقط قیس محمد قادری تیغی گورکھپور سابق پرنسپل مدرسہ کلیمیہ چشتیہ اھلسنت نقشہ بکسہ مہراج گنج شمالی یو پی الھند 4 – ربیع الغوث شریف 1441ھ مطابق 02/دسمبر/2019 وقت- 09:10 صبح
💢الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط *محمداسماعیل خان امجدی* رضوی دارالعلوم شہیداعظم دولھاپور پہاڑی پوسٹ انٹیاتھوک تھانہ ضلع گونڈہ یوپی الھند
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁