مدرسے والوں کو طلباء کی اچھی تربیت کرنی چاہئے-                     

مدرسے والوں کو طلباء کی اچھی تربیت کرنی چاہئے-
                     

_*از قلم _*
محمد طاہرالقادری کلیم فیضی بستوی سربراہ اعلیٰ مدرسہ انوار الاسلام قصبہ سکندرپور ضلع بستی یوپی________________________

“جیسے غیر تعلیم یافتہ نوجوان طبقہ تہذیب و تمدن سے نا آشنا ہے اسی طرح اب” دارالعلوم کے طلباء کا بھی اچھی باتوں سے کشکول خالی ہے اور
ان کی بھی رسائی اخلاق کے الف تک نہیں ہے_ کیونکہ ہمارے کچھ لاپرواہ اساتذہ کسی طرح مارے کاٹے بے توجہی سے پڑھا تو دیتے ہیں مگر بچوں کی سرگرمیوں اور ان کے رہن سہن اور تہذیب و تمدن پر بالکل دھیان نہیں دیتے ہیں_:
اسی لئے طلباء کے اندر ادب واحترام تہذیب و تمدن گھر نہیں کرپاتے ہیں ،
میں نے بہت سے” مدارس کے طلبہ کو دیکھا ہے کہ وہ اپنے بڑوں کی ہی نہیں بلکہ کسی عالم دین یعنی مولانا صاحب تک کو سلام نہیں کرتے ہیں ،
کیوں کہ “مذہبی کلچر سے جیسے وہ کورے  ہیں اور “سلام کی فضیلت واہمیت کا انہیں کچھ بھی پتہ نہیں ہے ،
________”جبکہ حدیث وقرآن میں سلام کی بڑی فضیلت واہمیت وارد ہوئی ہے اور “سلام” کو اپنانے کے لئے تاکید وتنبیہ کی گئی ہے ،
آقائے کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے کہ تم میں سے کوئی جنت میں نہیں جاسکتا ہے جب تک مومن نہ بن جائے اورکوئی مؤمن نہیں بن سکتا جب تک اپنے مومن بھائی سے محبت نہ کرے:۔ اور کیا میں وہ طریقہ نہ بتادوں کہ اگر اس پر عمل پیرا ہوجاؤ تو ایک دوسرے مومن بھائی سے محبت کرنے لگو !  _*”وہ ہے سلام*_:
اور سلام کی آپس میں خوب کثرت کرو _____,
“طلباء کے سامنے کتنا ہی بڑا عالم یا معمر بزرگ پڑجائے تو وہ منھ تاکتے ہوئے گزر جاتے ہیں اور سلام کے لئے ان کا لب تک نہیں کھلتا ہے ،
میں جب “طلباء کو اس حال میں  دیکھتا ہوں تو سوچ میں پڑجاتا ہوں کہ _*”الہی* _! یہ دینی تعلیم حاصل کرنے والوں کا حال ہے کہ وہ سلام ودعا سے بھی چور ہیں تو پھر ان کے پڑھنے سے کیا فائدہ ہے ،_
اور پڑھانے والے بھی کیا پڑھاتے ہیں اور ان کو کیسی تربیت دیتے ہیں کہ وہ سلام کرنا نہیں جانتے، یا اپنی ہتک عزت سمجھتے ہیں _’
اس لئے اب ایسے بگڑے ہوئے ماحول میں شدید ضرورت ہے کہ “طلباء کو اسلامی طرز اور طور و طریقے سکھائےجائیں اور اس پر عمل کرنے کی سختی سے تاکید وتنبیہ کی جائے اور انہیں اسلامی آداب کے ساتھ زندگی گزارنے کی تلقین کی جائے  __________” تاکہ کم از کم پڑھے لکھے لوگ تو انسانی تقاضہ پورا کرنے کی کوشش کریں_ میں کسی ایک “مدرسہ یا دارالعلوم” کی بات نہیں کرتا ہوں بلکہ ہر اہلیان درسگاہ کو اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے،
بچوں کو تعلیم اس لئے دی جاتی ہے تاکہ وہ پڑھ لکھ کر انسان بنیں حرام و حلال اور اچھی بری چیزیں پہچانیں ،اسلامی تعلیمات اور امور پر عمل کریں ،
________________________________________

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top