میں تم کو طلاق دے دوں گا کہنے سے طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟
خدا کی قسم! اپنی لڑکی کو رکھوں گا مگر تم کو نہیں رکھوں گا اس طرح کہنے پر کیا حکم ہے؟
مسئلہ: از سبیل احمد مقام پورندر پور ضلع گورکھپور
زید نے غصہ کی حالت میں اپنی بیوی سے کہا میں تم کو نہیں رکھوں گا بلکہ کئی بار یہ کہا کہ میں تم کو طلاق دے دوں گا اور کہا خدا کی قسم! اپنی لڑکی کو رکھوں گا مگر تم کو نہیں رکھوں گا تو اس صورت میں طلاق پڑی یا نہیں؟ زید ایسا کہنے کے بعد اپنی بیوی کو رکھے ہوئے ہے۔
الجواب: زید کی بیوی پرطلاق نہیں واقع ہوئی لیکن چونکہ قسم کھانے کے بعد اپنی اس بیوی کو رکھا اس لئے زید پر قسم کا کفارہ واجب ہوا قسم کا کفارہ یہ ہے کہ دس مسکینوں کو دونوں وقت پیٹ بھر کھانا کھلائے یا دس مسکینوں کو کپڑا پہنائے اور اگر ان میں سے کسی ایک کی استطاعت نہ ہو تو بحالت مجبوری پے درپے تین روزے رکھے
پارہ ۷ رکوع اوّل میں ہے:
لَا یُؤَاخِذُکُمُ اللّٰہُ بِاللَّغْوِ فِیْ ٓاَیْمَانِکُمْ وَلٰـکِنْ یُّؤَاخِذُکُمْ بِمَا عَقَّدْتُّمُ الْاَیْمَانَج فَکَفَّارَتُـہٗٓ اِطْعَامُ عَشَرَۃِ مَسٰکِیْنَ مِنْ اَوْسَطِ مَا تُطْعِمُوْنَ اَھْلِیْکُمْ اَوْ کِسْوَتُھُمْ اَوْ تَحْرِیْرُ رَقَبَۃٍط فَمَنْ لَّمْ یَجِدْ فَصِیَامُ ثَلٰـثَۃِ اَیَّامٍط
اور فتاویٰ عالمگیری جلد دوم ص ۵۷ میں ہے:
فان لم یقدر علی احد ھذہ الاشیاء الثلاثۃ صام ثلثۃ ایام متتا بعات اور زید کا یہ کہنا کہ میں اپنی لڑکی کو رکھوں گا (معاذ اللہ) گناہ ،سخت گناہ ہے زید اس بات سے علانیہ توبہ کرے۔ واللّٰہ تعالٰی اعلم
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
(فتاوی فیض الرسول،ج:۲،ص:۱۲۵)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند