میں نے اس کو طلاق دی تین مرتبہ یہی لفظ کہا تو طلاق واقع ہوگییا نہیں؟
اگرچہ طلاق کی اطلاع بیوی کو نہ ہو۔
مسئلہ: از محمد حسین اوجھا گنج ضلع بستی
زید اپنی بیوی سے ناراض تھا اسی دوان میں اس کے والد آ گئے وہ اپنے والد کے ساتھ میکے چلی گئی چند دن گزرنے کے بعد زید و بکر سے لانے کے متعلق گفتگو ہو رہی تھی زید بیوی سے ناراض تو تھا ہی اس نے بکر سے کہا میں نے اس کوطلاق دی تین مرتبہ یہی لفظ کہا ان سب باتوں کی اطلاع زید کی بیوی کو نہیں ہے تو طلاق ہوئی یا نہیں اب زید اس کو رکھنا چاہتا ہے؟
الجواب: صورت مستفسرہ میں زید کی بیوی پر طلاق مغلظہ واقع ہو گئی اب اگر زید اس کو پھر رکھنا چاہتا ہے تو عورت عدت گزارنے کے بعد دوسرے سے نکاح صحیح کے بعد ہمبستری کرے اور پھر طلاق حاصل کرے یا شوہر ثانی مر جائے تو پھر دوبارہ عدت گزرانے کے بعد شوہر اوّل کے ساتھ عقد کر سکتی ہے۔ اگر شوہر ثانی نے بغیر مجامعت کئے ہوئے طلاق دے دی تو شوہر اوّل کے ساتھ ہرگز ہرگز نکاح جائز نہیں ہو سکتا۔
کما قال اللّٰہ تعالٰی: فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلاَ تَحِلُّ لَہٗ مِنْم بَعْدُ حَتّٰی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہٗط واللّٰہ ورسولہ الاعلٰی اعلم۔
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
۲۹؍ ذوالقعدہ ۱۳۷۸ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۱۱۷)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند