نکل جا! ہم تجھے طلاق دیتے ہیں‘ نکل جا !ہم تجھے طلاق دیتے ہیں‘ نکل جا! ہم تجھے طلاق دیتے ہیں اس طرح کہنے پر طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟
طلاق پڑ جانے کی صورت میں شوہر بیوی کے نان ونفقہ کا ذمہ دار کب تک ہے؟
اگر شوہر نے بیوی کا مہر نہ ادا کیا ہو تو اسے کتنا مہر دینا واجب ہے؟
بیوی کے جہیز اور زیوروں کا جو کہ ہندہ کو میکے سے ملے ہیں شرعاً حقدار کون ہے؟
حاملہ بیوی کا جب بچہ پیدا ہو گا تو اس کی پرورش کا خرچ کس پر ہے اور کب تک؟
مسئلہ: از صاحبزادہ شعیب الاولیاء مولوی فاروق احمد چشتی منیجر دارالعلوم فیض الرسول براؤں شریف کیا فرماتے ہیں علمائے دین مندرجہ ذیل مسائل میں۔
اول(۱) زید نے اپنی بیوی ہندہ کو جو کہ حاملہ ہے اس سے یوں کہا کہ نکل جا! ہم تجھے طلاق دیتے ہیں‘ نکل جا !ہم تجھے طلاق دیتے ہیں‘ نکل جا! ہم تجھے طلاق دیتے ہیں تو ہندہ پر طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟
دوم(۲) طلاق پڑ جانے کی صورت میں زید ہندہ کے نان ونفقہ کا ذمہ دار کب تک ہے؟
سوم(۳) اگر زید نے ہندہ کا مہر نہ ادا کیا ہو تو اسے کتنا مہر دینا واجب ہے؟
چہارم(۴) ہندہ کے جہیز کا اور ان زیوروں کا جو کہ ہندہ کو میکے سے ملے ہیں شرعاً حقدار کون ہے؟
پنجم(۵) ہندہ حاملہ کا جب بچہ پیدا ہو گا تو اس کی پرورش کا خرچ کس پر ہے اور کب تک؟
الجواب: اللھم ھدایۃ الحق والصواب۔
اول(۱) ہندہ پر طلاق مغلظہ واقع ہوئی۔ لان الطلاق قد بلغ النھایۃ۔
دوم(۲) مطلقہ حاملہ کی عدت چونکہ تاوضع حمل ہے اس لئے زید کو ہندہ کا نان و نفقہ اس کے وضع حمل تک دینا پڑے گا۔
لان وضع الحمل حد انقطاع عدتھا۔
سوم(۳) زید پر پورا مہر دینا شرعاً واجب ہے۔
لان المطلقۃ المدخولۃ بھا تستحق المھرکلہ۔
چہارم(۴) ان زیوروں اور جہیز کے سامان کی حقدار صرف ہندہ ہے۔
پنجم(۵) بچے کی پرورش کا خرچ شرعاً زید پر لازم ہے‘ اوراس کی پرورش کا حق ہندہ کو ہے۔ پرورش کی میعاد شریعت طاہرہ نے سات برس تک رکھی ہے یعنی زید کو اپنے بچے کی پرورش کا خرچ سات برس تک دینا ہو گا لیکن اگر بچہ سات برس سے پہلے ہی اپنے آپ کھاتا پیتا پہنتا استنجاء کر لیتا ہے تو زید سات برس سے پہلے بھی وہ بچہ ہندہ سے لے سکتا ہے۔ فقط۔ واللّٰہ ورسولہ اعلم اجل جلالہ صلی اللہ علیہ وسلم۔
بدر الدین احمد رضوی مدرس دارالعلوم براؤں شریف
ضلع بستی، ۲۱؍ جولائی ۱۹۵۷ء
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۱۱۵)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند