والدین ناراض رہتے ہوں تو کیا کریں؟
مسئله از محمد رحمت الله نوری خادم مدرسه نور العلوم موضع ہر سیوکپور نمبر ۲ ، احاطه ٹولہ، پوسٹ جنگل لچھمی پور ضلع گورکھپور یوپی ۔
کیا فرماتے ہیں علماے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ زید اپنے والدین کے ساتھ ہمیشہ حسن سلوک کے ساتھ پیش آتا ہے لیکن زید کے والدین ہمیشہ زید سے ناراض رہتے ہیں اور اپنے رشتہ دار کے کہنے پر کام کرتے ہیں۔ زید کہتا ہے کہ رشتہ دار کو چھوڑ دو تو زید کے والدین زید سے کہتے ہیں کہ میں تجھ کو چھوڑ سکتا ہوں لیکن ان کو نہیں چھوڑ سکتا تو اب زید پر اپنے والدین کے حق میں کیا کرنا بہتر ہو گا؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔
باسمه تعالی و تقدس”
الجواب بعون الملک الوهاب
زید کے والدین اگر زید سے کسی امر مباح کا مطالبہ کرتے ہیں اور زید ان کی نافرمانی کرتا ہے جس سے اس کے والدین ناراض رہتے ہیں تو زید پر لازم ہے کہ ان کی فرماں برداری کرے اور ان کو ہر ممکن طریقہ سے خوش رکھے اور اگر کسی نا جائز کام کا مطالبہ کرتے ہیں اور نہ کرنے پر ناراض ہوتے ہیں تو زید پر کوئی الزام نہیں۔ حدیث پاک ہے: “لا طاعة لمخلوق في معصية الخالق”
(مشکوۃ المصابیح،ص:۳۲۱،کتاب الامارۃ)
البتہ ایسی صورت میں بھی ان کے ساتھ بدسلوکی اور گستاخی وغیرہ جائز نہیں ہے اور اگر یونہی ناراض رہتے ہیں تو زید ان کو عاجزی، تواضع اور نہایت انکسار کے ساتھ راضی کرنے کی کوشش کرتا رہے حتی کہ وہ راضی ہو جائیں۔ كما في الفتاوى الرضوية والفتاوى المصطفوية وغيرهما.
والله تعالى اعلم بالصواب واليه المرجع والمآب
صحح الجواب: محمد تفسیر القادری قیامی
كتبة: محمد اختر حسین قادری خادم افتاو درس دار العلوم علیمیه محمد شادی بستی ے اجمادی الآخره ۱۳۲۳
ناشر:
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند