وقف شدہ زمین کی رجسٹری کے وقت اہل حدیث کی دستخط لینا کیسا ہے؟ WAQF SHUDA ZAMEEN KI REGISTERI KE WAQT AHLE HADEES KI DAST TAKHAT LENA KAISA HAI? वक़्फ शूदा ज़मीन की रजिस्टर के वक़्त अहले हदीस की दस्त तखत लेना कैसा है?

وقف شدہ زمین کی رجسٹری کے وقت اہل حدیث کی دستخط لینا کیسا ہے؟
WAQF SHUDA ZAMEEN KI REGISTERI KE WAQT AHLE HADEES KI DAST TAKHAT LENA KAISA HAI?
वक़्फ शूदा ज़मीन की रजिस्टर के वक़्त अहले हदीस की दस्त तखत लेना कैसा है?
📿السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ📿
_****************************************_
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ہٰذا میں کہ👇
زید نے اپنی زمین کو مسجد کیلئے وقف کیا پھر اس میں زید نے مسجد بنوائی اب زید کا انتقال ہوگیا ہے انکے چار بیٹے ہیں لیکن ان میں سے ایک اہلحدیث کا چاہنے والا اور ماننے والا ہے زید نے اپنی زمین کو جب وقف کیا تھا اس وقت زمین رجسٹری نہیں کیا اب اگر زید کے اس بیٹے سے جو اہلحدیث کا ماننے والا ہے اس سے زمین کی رجسٹری لے سکتے ہیں کی نہیں جب کہ وہ کہتے ہیں کہ میں اس کی قیمت نہیں لونگا میں یوں ہی دے دونگا تو کیا یوں ہی لے سکتے ہیں کی نہیں یا کس طرح لے سکتے ہیں
💢قرآن و احادیث کی روشنی میں مفصل جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
_****************************************_
💢سائل💢 غلام احمد رضا
💢گروپ💢 قادری فقہی گروپ
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
_****************************************_
*وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ*

*📝الجواب بعون الملک الوہاب ⇩*
**************************************
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
اس صورتحال میں حکم یہ ہے کہ گورنمنٹی کاغذات یعنی رجسٹری کرالیں تاکہ آئندہ کوئی دشواری نہ آئے اور اس کا یہ کہنا کہ میں یوں ہی دے دوںگا یہ جملہ وقف کی ہوئی زمین پر تصرف کی طرف اشارہ کرتاہے جو عند الشرع ناجائز و حرام اور گناہ ہے کیونکہ وقف کے بعد خود واقف ہی اس وقف کا مالک نہیں اس لیے اس کے وارثین کو بھی اس میں تصرف کرنے کی اجازت نہیں
❤سرکار اعلی حضرت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ
وقف کے بعد واتف صرف ایک متولی کی حیثیت سے رہتا ہے نہ کہ مالک یا ابطال وقف پر قادر
📗✒فتاوی رضویہ ج 6ص 341
نیز دوسری جگہ سرکار اعلی حضرت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ
جائداد ملک ہو کر وقف ہوسکتی ہے مگر وقف ٹھر کر کبھی ملک نہیں ہوسکتی
📗✒فتاوی رضویہ ج 6 ص353
🕹اس سے معلوم ہوا کہ وارثین کا اس وقف شدہ زمین پر تصرف کرنا صحیح نہیں ہے
👈 اگر اس نے اس وقف شدہ زمین پر تصرف کرتے ہوئے اس کی قیمت بھی لیا تو اس کے متعلق حکم شرعی یہ ہے کہ وقفی زمین پر جب کوئی غاصبانہ قبضہ کرنے لگے تو وہاں کے مسلمانوں پر فرض ہے حتی المقدور ہر جائز کوشش صرف کر کے اس پر غاصبانہ قبضہ کرنے سے روک دیں اور جس طرح ہو سکے اسے ضرور محفوظ کرلیں خواه قانونی چارہ جوئی کے ذریعہ یا کسی اور طریقے سے
جو مصلحت وقفکے مخالف نہ ہو ایسے ہی سوال کے جواب میں سرکار اعلی حضرت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ صورت مذکورہ میں مسلمانوں پر فرض ہے کہ حتی المقدور ہر جائز کوشش حفظ مال وقف و دفع ظلم ظالم میں صرف کریں اور اس میں جتنا وقت یا مال ان کا خرچ ہوگا یا جو محنت کریں گے مستحق اجر ہوں گے اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے ذلک بانھم لَا یُصِیۡبُہُمۡ ظَمَاٌ وَّ لَا نَصَبٌ وَّ لَا مَخۡمَصَۃٌ فِیۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ وَ لَا یَطَـُٔوۡنَ مَوۡطِئًا یَّغِیۡظُ الۡکُفَّارَ وَ لَا یَنَالُوۡنَ مِنۡ عَدُوٍّ نَّیۡلًا اِلَّا کُتِبَ لَہُمۡ بِہٖ عَمَلٌ صَالِحٌ ؕ اِنَّ اللّٰہَ لَا یُضِیۡعُ اَجۡرَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ یعنی یہ اس لیے کہ انہیں جو پیاس یا تکلیف یا بھوک اللہ کی راہ میں پہنچتی ہے اور جہاں ایسی جگہ قدم رکھتے ہیں جس سے کافروں کو غیظ آئے اور جو کچھ کسی دشمن کا بگاڑتے ہیں اس سب کے بدلے ان کے لیے نیک عمل لکھا جاتا ہے بیشک اللہ نیکوں کا نیگ (اجر) ضائع نہیں کرتا،
📗✒پ11سورۃ التوبہ آیت 120
📗✒فتاوی رضویہ ج 6 ص 350
_****************************************_
*(🌺واللہ اعلم بالصواب🌺)*
_****************************************_
*✍ کتبہ: جلال الدین احمد امجدی رضوی ارشدی نائےگائوں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند ـ
*(بتاریخ ۱۷/ستمبر ل بروز جمعرات ۲۰۲۰/ عیسوی)*
*( موبائل نمبر 📞8390418344📱)*

_*************************************
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
الجواب صحیح والمجیب نجیح ،عبدہ محمد عطاء اللہ النعیمی غفرلہ خادم الحدیث والافتاء بجامعۃ النور ،جمعیۃ اشاعۃ اھل السنۃ (باکستان) کراتشی
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top