وہابی دیوبندی کی جانچ اور تحقیق کا کیا طریقہ ہے؟
WAHABI DEWBANDI KI JANCH AUR TAHQEEQ KA BAHTAREEN TARIQA.
वहाबी देवबन्दी की जांच और तहक़ीक का बहतरीन तरीक़ा।
مسئله از ابو شحمه،خلیل آباد
کیا فرماتے ہیں علمائے اہل سنت کہ کسی مشکوک شخص کے بارے میں یہ تحقیق کیسے کی جائے کہ وہ سنی ہے یا وہابی دیوبندی ہے کیونکہ بہت سے لوگ وہابی جانے جاتے ہیں مگر جب ان سے پوچھا جائے تو اپنے کو سنی بناتے ہیں۔
باسمه تعالى وتقدس
الجواب بعون الملک الوهاب وہابی بہت مکار اور فریبی قوم ہے اس کے مذہب اور دین دھرم کا کوئی ٹھکانہ نہیں ہے جس طرح کے حالات ہوتے ہیں یہ قوم اسی طرح کا عقیدہ بنالیتی ہے جس کا مشاہدہ اور تجربہ ہے لہذا کسی مشکوک شخص کو جانچنے اور اس کی وہابیت و دیوبندیت کی تحقیق کے لیے معتبر عالم دین کا سہارا لیا جائے وہ عالم یا پھر وہابی عقائد سے واقف ذمہ دار سنی حضرات اس سے وہابیوں ، دیوبندیوں کے پیشواؤں کے متعلق پوچھیں کہ تو اسماعیل دہلوی ، نذیر حسین دہلوی ، رشید احمد گنگوہی قاسم نانوتوی ، اشرف علی تھانوی ، خلیل احمد انبیٹھوی اور ان کی کتابوں تقویت الایمان، معیاد الحق، براہین قاطعہ تحذیر الناس، حفظ الایمان اور بہشتی زیور وغیرہ کو کیسا جانتاہے اور فتاوی حسام الحرمین کو مانتا ہے یا نہیں اگر صاف صاف کہہ دے کہ یہ لوگ بے دین اور گمراہ ہیں اور مذکورہ کتب وہابیہ کفر و ضلالت سے بھری ہیں اور فتاوی حسام الحرمین برحق ہے تو ظاہر یہی ہے کہ وہ سنی ہے وہابی نہیں ہے اور اگر ان مولویوں کے متعلق صفائی دے یا ان کے بارے میں حکم شرع تسلیم کرنے سے حیلہ وحوالہ سے کام لے تو سنی نہیں ہے۔
اس کے علاوہ علمائے اہل سنت نے سنی ہونے کی ایک اور پہچان یہ بتائی ہے کہ اگر آدمی امام اہل سنت مجدد دین وملت شیخ الاسلام و المسلمین اعلیٰ حضرت عظیم البرکت سیدنا امام احمد رضا قادری بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ سے محبت کرتا ہے تو سنی ہے اور اگر ان سے بغض رکھتا ہے تو سنی نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب۔
الجواب صحیح: محمد قمر عالم قادری كتبه: محمد اختر حسین قادری خادم افتا و درس دارالعلوم علیمیه جمدا شاہی بستی
(فتاوی علیمیہ،ج:۲،ص:۳۸۲)