چھ بار طلاق کا لفظ لکھا تو کونسی طلاق پڑی۔ 6 BAAR TALAAQ KA LAFZ LIKHA TO KON SI TALAAQ PADI? छे बार तलाक़ का लफ्ज़ लिखा तो कौनसी तलाक़ पढ़ी?

 چھ بار طلاق کا لفظ لکھا تو کونسی طلاق پڑی۔

6 BAAR TALAAQ KA LAFZ LIKHA TO KON SI TALAAQ PADI?
छे बार तलाक़ का लफ्ज़ लिखा तो कौनसी तलाक़ पढ़ी?
مسئلہ: از فاروق احمد پورینہ بستی
زید نے اپنے ماموں کے نام اپنی مدخولہ بیوی کے بارے میں مندرجہ ذیل تحریری بھیجی۔ اس تحریر کے بموجب اس کی بیوی پر کون سی طلاق واقع ہوئی۔ محترم المقام جناب ماموں صاحب السلام علیکم! بعدہ تحریر یہ ہے کہ نہ آپ ہمارے لائق ہیں نہ ہم آپ کے لائق ہیں لہٰذا ہم آپ کی لڑکی کوطلاق دینا چاہتے ہیں۔ طلاق، طلاق، طلاق، طلاق، طلاق، طلاق۔
الجواب: صورت مسئولہ میں زید کی بیوی پر طلاق مغلظہ واقع ہو گئی کہ اب بغیر حلالہ وہ زید کے لئے حلال نہیں۔
قال اللّٰہ تعالٰی: فَاِنْ طَلَّقَہَا فَلاَ تَحِلُّ لَہٗ مِنْم بَعْدُ حَتّٰی تَنْکِحَ زَوْجًا غَیْرَہٗط (پارہ دوم رکوع ۱۳)
کتبہ: فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد الامجدی رحمۃ اللہ تبارک و تعالی علیہ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۲،ص:۱۱۳،کتاب الطلاق)
از قلم:جلال الدین احمد امجدی رضوی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top