کسی پر جادو کرنا کیسا ہے؟
مسئله از شیر علی النوری
محترم مفتی صاحب قبلہ سلام مسنون
ہم نے ماہنامہ اہل سنت مئی ۲۰۰۶ء کا رسالہ دیکھا اس میں جادو سیکھنے کے بارے میں پڑھا لیکن کسی پر جادو کرنا کیسا ہے اور کچھ لوگ بولتے ہیں کہ میلا کرتے ہیں تو وہ جادو کیا ہے اور ایسا کر کے کسی کو بیماری یا بلاکت میں ڈالنا کیا ہے؟
باسمه تعالى و تقدس
الجواب بعون الملک الوهاب:
اگر کسی سحر زدہ سے سحرختم کرنے کے لیے سحر کیا جائے یا کسی دوسری جائز منفعت کے لیے کیا جائے اور اس میں کسی حرام و کفر کا ارتکاب نہ کرنا پڑے نہ کسی کو ناحق ایذا پہنچانی مقصود ہوتو جادو کرنا جائز ہے ورنہ حرام بلکہ کبھی کفر بھی ہوسکتا ہے۔
بخاری شریف میں ہے:
هل يستخرج السحر وقال قتادة قلت سعيدين بن المسيب رجل به طب او يوخذ عن امراته ايحل عنه او ينشر قال لا باس به انما یریدون به الاصلاح فاما ماينفع فلم ينه عنه
(صحیح البخاری، کتاب الطب، باب هل يستخرج السحر،ج ۲، ص: ۸۵۸)
میلا کرنے کا مطلب فقیر کو معلوم نہیں اگر یہ جادو ہے تو اسکا حکم جاود کی طرح ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم وعلمه اتم واحكم
الجواب صحیح:
محمد قمر عالم قادری
كتبه:
محمد اختر حسین قادری
۲۱ رجب المرجب 21
ناشر:
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند