کیا جمعہ کی اذان ثانی مسجد کے اندر دینا منع ہے؟
مسجد کے باہر اذان دینے میں خطیب کے روبرو دیوار حائل ہوتی ہو تو کیا حکم ہے؟
مسئلہ: مسئولہ مولوی نظام الدین خطیب مسجد ڈھونڈھیا۔ ضلع بستی۔
کیا جمعہ کی اذان ثانی مسجد کے اندر دینا منع ہے؟ بعض مسجدوں میں منبر اس طرح بنا ہے کہ باہر اذان دینے میں دیوار حائل ہوتی ہے مؤذن خطیب کے روبرو نہیں ہو سکتا تو ایسی صورت میں شرعی حکم کیا ہے؟
الجواب: بیشک حدیث شریف اور فقہ حنفی کی معتبر کتابوں سے ثابت ہے کہ جمعہ کی اذان ثانی مسجد کے باہر پڑھنا سنت اور داخل مسجد پڑھنا مکروہ و ممنوع ہے۔ اگر باہر اذان دینے میں خطیب و مؤذن کے درمیان دیوار حائل ہوتی ہو تو اس صورت میں بھی اندر اذان پڑھنا منع ہے اس لئے کہ یہاں دو سنتیں ہیں ایک محاذات خطیب دوسرے اذان کا مسجد کے باہر ہونا۔ جب ان میں تعارض ہو اور جمع ناممکن ہو تو ارحج کو اختیار کیا جائے گا کما ھو الضابطۃ المستمرۃ۔ یہاں ارحج اور اقویٰ اذان کا خارج مسجد ہونا ہے اس لئے کہ مسجد کے اندر اذان مکروہ ہے‘ اور ہر مکروہ منہی عنہ ہے لہٰذا مسجد کے اندراذان منہی عنہ ہے‘ اور منہیات سے بچنا مامورات کی ادائیگی سے اہم و اعظم ہے الاشباہ والنظائر میں ہے: اعتناء الشرع بالمنھیات اشھد من اعتنائہ بالمامورات۔ وھو تعالٰی اعلم۔
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدیؔ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۲۰۴/۲۰۳)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند