کیا حضور علیہ السلام بشر ہیں؟
مسئلہ:
از محمد مصطفیٰ ناگاپار ضلع بستی
زید کہتا ہے کہ حضور علیہ السلام بشر ہیں۔ اس لئے کہ ان کے ابوین بشر تھے؟
الجواب:
حضور سیّد عالم نور مجسم صلی اللہ علیہ وسلم کی نورانی بشریت سے کسی مومن کو انکار نہیں لیکن بشریت کی آڑ لے کر یہ کہنا کہ وہ ہم جیسے بشر تھے گستاخی اور بے ادبی ہے۔ حضور کا فرمانا انا بشر مثلکم تواضع اور انکسار کے طور پر ہے۔ وہابیوں کے پیشوا مولوی رشید احمد گنگوہی نے تواضع کے طور پر ’’احقر الناس رشید احمد‘‘ لکھا ہے۔ احقر الناس کے معنی ہیں لوگوں میں ذلیل، کمینہ تو کیا کوئی دیوبندی یا وہابی یہ کہہ سکتا ہے کہ مولانا رشید احمد احقر الناس اور کمینہ تھے۔ کوئی وہابی ہرگز نہیں کہہ سکتا بلکہ کہنے والے کو جواب دے گا کہ ہمارے پیشوا نے یہ کلام بطور انکسار استعمال کیا ہے۔ اس مثال کی روشنی میں ہم اہل سنت یہ کہتے ہیں کہ ہمارے آقا و مولیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے بطور تواضع کے فرمایا ہے: اَنَا بَشَرٌ مِّثْلُکُمْ۔ لہٰذا کسی کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ ہمارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے جیسا بشر کہے۔
اللّٰہ ورسولہٗ اعلم۔
کتبہ:
بدر الدین احمد رضوی
۹؍ جمادی الاخریٰ ۷۷ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۲۶)
ناشر:
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند