کیا سردی،زکام کا ذکر حدیث پاک میں ہے ؟ تعویذ اتنا نیچے لٹکانا کہ دل کو چھو جائے
ا__(💚)____
السلام عليكم و رحمت اللہ و برکاتہ
1۔#سردی (زکام والی) ہونے کے تعلق سے حدیث شریف میں کچھ ذکر ہے؟
2.تعویز جو پہنتے ہیں اسے اتنا نیچے تک لٹکایا جائے کہ دل سے چھو جائے؟
مدلل جواب عنایت فرمائیں
سائل ۔۔ خان قمرعالم نظامی ، بھیونڈی
ا__(💚)____
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ و برکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
(۱)
*ہاں ! احادیث کریمہ میں سردی زکام کا تذکرہ موجود ہے*
*چنانچہ حضرت سلمہ بن اکوع رضی اللّٰہ عنہ فرماتے ہیں*
*” عطس رجل عند رسول الله وأنا شاهد، فقال رسول الله : یرحمك الله»، ثم عطس الثانية والثالثة، فقال رسول الله ﷺ : فهذا رجل مزكوم “*
*📔(#الجامع_للترمذی ، كتاب الأدب عن رسول اللہ ﷺ ، رقم الحدیث: ۲۷۲۵ ، ص۷۸۵,۷۸۶ ، دارالفکر بیروت)*
ترجمہ: ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں چھینکا ، میں موجود تھا ، سرکار صلی اللہ علیہ وسلم نے ‘ یرحمک اللہ ‘ کہا اسے دوسری اور تیسری بار چھینک آئی تو فرمایا اس آدمی کو زکام ہوگیا ہے ،
*اور حضرت ابوھریرہ رضی اللّٰہ عنہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں*
*” «شمت أخاك ثلاثا مما زاد فهو زكام “*
*📔(#سنن_ابی_داؤد ، كتاب الأدب ، باب كم مرة یشمت العاطس ، رقم الحدیث: ۵۰۳۴ ، دارالفکر بیروت ، الطبعۃالاولی: ۱۴۲۵ھ)*
ترجمہ: اپنے بھائی کو تین مرتبہ چھینک کا جواب دو ، اس سے زیادہ ہوتو پھر وہ زکام ہے ،
*اور حضرت ابوھریرہ رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے فرمایا*
*” شمت أخاك ثلاثاً، فإن زاد فإنما ھی نزلة أو زكام “*
*📔(#الطب_النبوی لابی نعیم ، باب ادواء الانف ، رقم الحدیث:۲۸۳ ، ۱/۳۵۰,۳۵۱ ، دارابن حزم)*
ترجمہ : اپنے بھائی کو تین بار تک چھینک کا جواب دو ، اگر اس سے زیادہ ہوتو وہ نزلہ یا زکام ہے ،
*اور حضرت انس بن مالک رضی اللّٰہ عنہ روایت کرتے ہیں*
*” «ولا تكرهوا الزكام فإنه يقطع عروق الجذام، ولا تكرهوا السعال فإنه يقطع عروق الفالج، ولا تكرهوا الدماميل فإنها تقطع عروق البرص “*
*📔(#ایضا ، حاشیۃ ۵ ، باب منافع الرمد ، ۱/۳۴ ، بحوالہ شعب الایمان للبیھقی وغیرہ)*
ترجمہ: زکام کو برا مت جانو کہ وہ جذام کی رگیں کاٹتا ہے ، کھانسی کو برا مت سمجھو کہ وہ فالج کی رگوں کو کاٹتا ہے ، اور پھوڑے پھنسی کو مت جانو کہ وہ برص کی رگیں قطع کرتے ہیں
(۲)
*آیات کریمہ و ادعیہ ماثورہ وغیرہ کی تعویذ لٹکانا جائز ہے*
چنانچہ علامہ سید محمد امین ابن عابدین شامی حنفی متوفی ۱۲۵۲ھ فرماتے ہیں
*🖋️” وأما ما كان من القرآن أو شيء من الدعوات فلا بأس به “*
*📔(#ردالمحتار ، کتاب الحظر والاباحۃ ، قبیل فصل فی النظر والمس ، ۶/۳۶۳ ،دارالفکر بیروت ، الطبعۃالثانیۃ: ۱۳۸۶ھ)*
یعنی، لیکن جو آیات و ادعیہ وغیرہ کی تعویذ ہو اس میں حرج نہیں
*تعویذ کا دھاگہ اتنا لمبا کرنا کہ دل تک آئے اس میں بھی بظاہر کوئی حرج نہیں کہ دل مرکز بدن ہے ، دل درست ہے تو پورا بدن سلامت رہےگا*
*چنانچہ حدیث پاک میں ہے*
*” ألا وإن في الجسد مضغة إذا صلحت صلح الجسد كله ، وإذا فسدت فسد الجسد كله ، ألا وهي القلب» “*
*📔(#الصحیح_للبخاری ، کتاب الایمان ، باب فضل من استبرأ لدينه ، ص۲۴ ، دارابن کثیر ، الطبعۃالاولی:۱۴۲۳ھ)*
ترجمہ: یاد رکھو ! کہ جسم میں ایک گوشت کا لوتھڑا ہے ، جب وہ درست ہوجائے تو پورا جسم درست ہوجاتا ہے اور جب وہ بگڑ جائے تو پورا جسم بگڑ جاتا ہے
*واللہ تعالیٰ اعلم باالصواب*
ا__(💚)____
*کتبہ ۔۔۔*
*محمد شکیل اخترالقادری النعیمی*
*شیخ الحدیث مدرسۃالبنات مسلک اعلیٰ حضرت صدر صوفہ ہبلی کرناٹک الھند*
*۲۷/ربیع الاوّل ۱۴۴۴ھ مطابق ۲۴/اکتوبر ۲۰۲۲ء*
ا__(💚)____
*الجواب صحیح والمجیب نجیح ، عبدہ محمد عطاء الله النعیمی عفی عنہ ، خادم الحدیث والافتاء جامعة النور,جمعیت اشاعت اہلسنت(پاکستان) کراچی۔*
ا__(💚)____
*الجواب صحیح والمجیب نجیح,عبدہ محمد جنید العطاری النعیمی عفی عنہ,دارلافتاء جامعة النور,جمعیت اشاعت اہلسنت(پاکستان) کراچی۔*
ا__(💚)____
*الجواب صحیح*
*محمد شہزاد النعیمی غفرلہ،دارلافتاء جامعة النور,جمعیت اشاعت اہلسنت(پاکستان) کراچی۔*
ا__(💚)____
*صح الجواب*
*فقیر مُحَمَّد قاسم القادری اشرفی نعیمی غفر اللہ لہ ولوالدیہ شیش جراہ ببلدة بریلی الشریفہ و خادم غوثیہ دار الافتا کاشی پر اتراکھنڈ الھند*
_(💚)____
*الجواب صحیح*
مفتی عبدالرحمن قادری
دارالافتاء غریب نواز
لمبی جامع مسجد ملاوی، وسطی افریقہ
6 ربیع الاخر 1444ھ
ا__(💚)____
*الحلقۃالعلمیۃ واٹس ایپ گروپ*