جو اپنے آپ کو امام مہدی کہے وہ کیا ہے؟کیا امام مہدی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان سے ہوں گے اور ان کا نام محمد بن عبداللہ ہوگا؟مرتدوں اور بد مذہبوں کا بائیکاٹ کرو؟رائی برابر ایمان والا کس کو کہا جائےگا؟

جو اپنے آپ کو امام مہدی کہے وہ کیا ہے؟
کیا امام مہدی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے خاندان سے ہوں گے اور ان کا نام محمد بن عبداللہ ہوگا؟
مرتدوں اور بد مذہبوں کا بائیکاٹ کرو؟
رائی برابر ایمان والا کس کو کہا جائےگا؟

مسئلہ:
از رضی احمد حبیبیؔ۔ غلام اصغر حبیبیؔ۔ محمد علی رضوی و دیگر برادران منصوری معرفت محمد علی رضویؔ ہری ہر پور پوسٹ بڑگاؤں ضلع سلطان پور
محمد عیسیٰ ولد امام بخش منصوری موضع پورے شیوچرن تیواری پوسٹ رہوا لال گنج ضلع پرتاب گڑھ کا رہنے والا ہے۔ معمولی اردو، انگریزی پڑھا ہوا ہے‘ اور وہ اپنے آپ کو اپنے قلم سے حضرت مولانا مفتی اعظم مجدد اعظم امام مہدی اور سیّد بھی لکھتا ہے حالانکہ وہ منصوری برادری کا ہے۔ محمد عیسیٰ کی عمرتقریباً پچاس سال کی ہے وہ اپنے آپ کو یتیم بھی لکھتا ہے۔ زکوٰۃ، فطرے کی رقم وصول کر کے کھاتا ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہتا ہے کہ

میرے مرنے کے بعد میری بیوی کا نکاح دوسرے سے حرام ہے‘ اور میرے مرنے کے بعد نسیم کی والدہ پیرنی بنیں گی۔ نسیم محمد عیسیٰ کے لڑکے کا نام ہے۔ محمد عیسیٰ قلم کاغذ لئے ہر وقت فضول باتیں لکھا کرتا ہے اور لکھ کر علمائے کرام کے پاس بھیجا کرتا ہے۔ مہر بھی بنوائے ہوئے ہے مہر پر مجدد اعظم کا نشان ہے اپنے خطوط میں علمائے کرام کو کتا‘ سؤر‘ گدھا، مردود، کافر لکھا کرتا ہے۔ علمائے اہلسنّت کی خاص کر توہین کر رہا ہے‘ اور نہ تو نماز پڑھتا ہے نہ روزہ رکھتا ہے‘ اور کہتا ہے کہ اوپر سے حکم ہے اگر اس سے کوئی کہتا ہے کہ تم علمائے کرام کے پاس چلو علمائے اہلسنّت تمہاری تصدیق کریں تو ہم لوگ بھی مان لیں تو اس پر کہتا ہے کہ مجھے کہیں جانے کی اجازت نہیں ہے میرے پاس خود ان لوگوں کو لاؤ‘ اور جب اس کے پاس کوئی جاتا ہے تو اس کے دو بھائی اور لڑکے اور کچھ لوگوں کو بہکا کر اپنے گروپ میں لئے ہوئے ہے انہیں لوگوں کے زور سے وہ مار پیٹ پر آمادہ ہو جاتا ہے‘ اور گالی دینے لگتا ہے۔ کتا، سور، مردود بناتا ہے۔ آہستہ آہستہ اس کا گروپ بڑھتا جا رہا ہے تو ایسی صورت میں دریافت طلب امر یہ ہے کہ وہ جو شخص اس طرح کی حرکتیں کرتا ہو اور دین میں رخنہ اندازی کر رہا ہو ایسا شخص ازروئے شرع مومن ہے یا کافر یا فاسق و فاجر؟ اور جو لوگ اس کے ساتھ ہیں اس کی ہر طریقے سے مدد کرتے ہیں۔ ایسے لوگوں کے بارے میں کیا حکم ہے؟ تحریر فرمائیں ورنہ مسلمانوں میں قتل و قتال کا سخت اندیشہ ہے۔
فقط بینوا توجروا۔
الجواب: اللھم ھدایۃ الحق والصواب۔
شخص مذکور کے بارے میں جو باتیں بیان کی گئی ہیں اگر واقعی اس میں یہ باتیں پائی جاتی ہیں کہ معمولی اردو انگریزی پڑھا ہوا ہے‘ اور اپنے آپ کو مولانا مفتی اعظم اور مجدد اعظم لکھتا ہے تو وہ مکار عیار فریب کار ہے‘ اور اپنے آپ کو امام مہدی لکھتا ہے تو وہ جھوٹا کذاب ہے کہ حدیث شریف میں امام مہدی کے بارے میں سرکار اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ وہ میرے خاندان سے ہو گا اور اس کا نام میرے نام پر ہو گا۔
(ترمذی ابوداؤد)
اور ابوداؤد کی ایک روایت ہے کہ امام مہدی حضور کے خاندان سے ہوں گے۔ ان کا نام حضور کے نام پر ہو گا اور ان کے والد کا نام حضور کے والد کے نام پر ہو گا۔ یعنی امام مہدی محمد بن عبداللہ نام کے ہوں گے اور ابوداؤد میں حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے انہوں نے فرمایا:
سمعت رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم یقول المہدی من عترتی من اولاد فاطمہ۔
میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتے ہوئے سنا ہے کہ مہدی میری عترت سے ہوں گے یعنی اولاد فاطمہ سے رضی اللہ عنہا۔
اور حضرت شیخ عبدالحق محدی دہلوی بخاری رحمۃ اللہ علیہ اشعۃ اللمعات جلد چہارم ص ۳۲۱ میں تحریر فرماتے ہیں:
’’بدانکہ احادیث درباب بودن مہدی از اولاد

فاطمہ زہراء بحدتواتر رسیدہ۔‘‘ اور شخص مذکو منصوری ہو کر اپنے آپ کو سیّد لکھتا ہے تو اس پر جنت حرام ہے۔ جیسا کہ مسلم شریف میں حضرت سعد و ابوبکر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
من ادعی الی غیرابیہ وھویعلم انہ غیرابیہ فالجنۃ علیہ حرام۔
یعنی جو شخص جانتے ہوئے اپنے باپ کے علاوہ اپنے کو دوسرے کی طرف منسوب کرے تو اس پر جنت حرام ہے‘ اور شخص مذکور پچاس سال کی عمر میں اپنے کو یتیم کہتا ہے تو وہ نرا جاہل ہے کہ یتیم اس نابالغ بچہ کو کہتے ہیں کہ جس کے باپ کا سایہ اس کے سر سے اٹھ جائے۔ لغت کی مشہور کتاب المنجد میں ہے:
الیتیم من فقد اباہ و لم یبلغ مبلغ الرجال‘ اور تفسیر جلالین میں ہے: الیتامی الصغار الا لی لااب لھم
ور شخص مذکور جو یہ کہتا ہے کہ میرے مرنے کے بعد میری بیوی کا نکاح دوسروں سے حرام ہے‘ تو یہ اس کی بکواس ہے جو آیت کریمہ
وَاُحِلَّ لَّکُمْ مَّا وَرَائَ ذٰلِکُمْ۔
کے سراسر خلاف ہے‘ اور بے سبب علمائے اہلسنّت کو گالی دیتا ہے‘ اور ان کی توہین کرتا ہے‘ اور ان کو کافر لکھتا ہے تو وہ خود کافر ہے۔ بہار شریعت میں ہے کہ علم دین اور علمائے دین کی توہین بے سبب یعنی محض اس وجہ سے کہ عالم دین ہے کفر ہے‘ اور فتاویٰ عالمگیری میں ہے:
یخاف علیہ الکفر اذاشتم عالما اوفقیھا من غیر سبب‘
اور نماز نہ پڑھنے اور روزہ نہ رکھنے کے سبب فاسق و فاجر ہے‘ اور اس کے بارے میں جو یہ کہتا ہے کہ اوپر سے حکم ہوا ہے اگر اس کی یہ مراد ہے کہ میرے اوپر نماز، روزہ فرض نہیں کئے گئے ہیں تو وہ کافر ہے کہ نماز، روزہ کی فرضیت کا انکار سینکڑوں آیات و احادیث متواترہ کا انکار ہے جو صریح کفر ہے غرضیکہ شخص مذکور بعض صورتوں کے لحاظ سے کافر ہے‘ اور کئی لحاظ سے فاسق ہے‘ اور فاجر ہے بدمذہب گمراہ و گمراہ گر ہے مسلمانوں پر لازم ہے کہ اس کا اور اس کے ساتھیوں کا مکمل بائیکاٹ کریں اور اس فتنہ کو دبانے کی حتی الامکان کوشش کریں ورنہ وہ بھی گنہگار ہوں گے۔
قال اللّٰہ تعالٰی: وَاِمَّا یُنْسِیَنَّکَ الشَیْطٰنُ فَـلَا تَقْعُدْ بَعْدَ الذِّکْرٰی مَعَ الْقَوْمِ الظّٰلِمِیْنَ۔
(پارہ ۷۔ رکوع ۱۴)
اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سرکار اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ان مرضوا فلا تعودوھم وان ماتوا فلا تشھد وھم ان لقیتموھم فلا تسلموا علیھم ولا تجالسوھم ولاتشاربوھم ولاتوا کلوھم ولاتناکحوھم ولاتصلوا علیھم ولاتصلوا معھم۔
یعنی بدمذہب اگر بیمار پڑیں تو ان کی عیادت نہ کرو‘ اگر مر جائیں تو ان کی نماز جنازہ میں شریک نہ ہوں‘ ان سے ملاقات ہو تو ان سے سلام نہ کرو‘ ان کے پاس نہ بیٹھو‘ ان کے ساتھ پانی نہ پیو ان کے ساتھ کھانا نہ کھاؤ‘ ان کے ساتھ شادی بیاہ نہ کرو‘ ان کے جنازہ کی نماز نہ پڑھو اور ان کے

ساتھ مل کر نماز نہ پڑھو۔
(مسلم شریف)
اس حدیث کو ابوداؤد نے حضرت ابن عمر سے اور ابن ماجہ نے حضرت جابر سے اور عقیل و ابن حبان نے حضرت انس سے بھی روایت کیا ہے۔ رضی اللہ عنہم اجمعین۔ اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
ان الناس اذا رأومنکرا فلم یغیروہ یوشک ان یعمھم بعقابہ۔
میں مبتلا کرے گا۔
(ترمذی۔ ابن ماجہ)

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
۱۷؍ رجب المرجب ۱۳۹۹ھ
؁

(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۷۱/۷۰/۶۹/۶۸)
ناشر:
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top