“عورتیں اپنی عزت خود کریں اوراپنی قدر و قیمت جانیں!______

،،،،،
©باسمہ تبارک و تعالیٰ ©

“عورتیں اپنی عزت خود کریں اور
اپنی قدر و قیمت جانیں!
______

‌‌(ازقلم )
_“محمد طاہرالقادری کلیم فیضی بستوی, سربراہ اعلیٰ مدرسہ انوار الاسلام قصبہ سکندر پور ضلع بستی یوپی ،۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
٢/جمادی الاول ١٤٤٥بروزسنچر


“عورتوں کو” اللہ تبارک و تعالیٰ نے مردوں کےلئے ایک قیمتی سرمایہ بنایا ہے
اور ان کی تسکین قلب و جاں کے لئے
پیدا فرمایا ہے ،
“ان کو باحجاب رہنے کا حکم دیا ہے _

اس لئےمسلم عورتوں کو پردے میں رہ کر مردوں کےلئے قیمتی سرمایہ بن کر ہی رہنا چاہئے ،
انہیں دنیا کی دیگر باطل قوموں کی عورتوں کے رہن سہن اور بناؤ سنگار
کو نہیں دیکھنا ہے،
بلکہ “اللہ ورسول کے فرمان کے مطابق اپنی حیات مستعار کے لمحات
گزارنا چاہئے !
حضور علیہ الصلوٰۃ و السلام ارشاد فرماتے ہیں “الدنیا متاع ,
دنیا ایک متاع بے اور اس کی بہترین متاع نیک عورت ہے ،
عورتوں کو اپنی عزت وعصمت کی حفاظت خود کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ دنیا ہی سب کچھ نہیں ہے ،
بلکہ آخرت کا خیال رکھنا ہے ،۔۔۔۔۔۔۔۔۔

“اللہ تعالیٰ ان کے پردے کے بارے میں اپنے مقدس کلام میں


ارشاد فرماتا ہے“وقرن فی بیوتکن ولا تبرجن تبرج الجاہلیۃ الاولی
(پارہ ٢٢-رکوع،١)
ترجمہ )
“تم
(یعنی عورتو) اپنے گھروں میں ٹہری رہو بےپردہ نہ رہوجیسے اگلی جاہلیت کی بے پردگی ،………………………………. _“اللہ رب العزت نے واضح طور پر ارشاد فرمادیا ہے کہ “عورتیں پردے میں رہیں ،گاؤں گاؤں، گلی گلی ،کوچہ کوچہ بازار اور مارکیٹ میلہ ٹھیلہ اور سڑکوں, عام شاہراہوں
پر بے پردہ ہو کر نہ چلیں ،
اگر کسی ضرورت کے تحت باہر نکلنا ہی پڑ جائے تو اپنے جسم کو چادر یا کسی کپڑے سے خوب چھپا کر نکلیں
: عافیت اور عزت اسی میں ہے اور بے پردہ ہوکر نکلنے میں برائی ہے گناہ ہے, کیوں کہ بے پردگی سے ہی برائیوں کا دروازہ کھلتا ہے اور زنا و فواحش کے راستے ہموار ہو تے ہیں ، “یہ بات دنیا جانتی ہے کہ جو چیز قیمتی اور گرانبہا ہوتی ہے وہ چھپا کر بہت
ہی حفاظت اور احتیاط سے رکھی جاتی ہے ،
اس لئے کہ بیش قیمت اشیاء پر لوگوں کی نگاہیں زیادہ پھسلتی اور خراب ہو تی ہیں ،
اور “دوشیزہ نوجوان عورتوں پر تو او باش مردوں کی بد نگاہی کچھ زیادہ ہی ہوتی ہے ،
چونکہ قدرت نے عورتوں اور مردوں
میں ایک دوسرے کے لئے کچھ ایسی کشش ہی رکھ دی ہے (جسے بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہے)
اسی کے زیر اثر ایک طرح سے انسان مضطرب و بیقرار ہوجاتا ہے اور جیسے اس پر جنونی کیفیت طاری ہو جاتی ہے اسی
وجہ سے گناہ کے کام کربیٹھتا ہے اور
ارتکاب جرم ہوہی جاتا ہے اسی لئے
“اللہ تبارک و تعالیٰ نے “عورتوں کو پردے میں رہنے کا حکم نازل فرمایا ہے ،
لیکن آج کل کی عورتوں کی عریانیت و بے پردگی خدا کی پناہ…..!
جو ہر آنکھ پر عیاں وبیاں ہے اور
صرف یہی نہیں ہے کہ عورتیں بے پردگی سے رہتی ہیں بلکہ اب تو بہت سی عورتیں اور بچیاں _“نیم برہنہ وبےحیا ہو چکی ہیں اور خوب بن سنور کر باہر نکلتی ہیں اور اپنے حسن وادا کی نمائش کرواتی ہیں اور مردوں کو متاثر کرنے کی ناکام کوشش کرتی ہیں ،

“اس لئے ہماری “مائیں, “بہنیں اور “بیٹیاں خاتون جنت شہزادی رسول حضرت”سیدہ فاطمۃ الزھراء رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی سیرت وحالات زندگی کا مطالعہ کریں اور
دیکھیں کہ شہزادی رسول نے کس قدر پردے کا اہتمام فرمایا ہے کہ آپ کے شوہر نامدار مولائے کائنات حضرت “علی شیر خدا_ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے سوا آپ کو کسی غیر محرم مرد نے کبھی دیکھا
نہیں ،،“سبحان اللہ
جبکہ گھر کے سارے کام کاج بھی آپ ہی کیا کرتی تھیں ،
لیکن آج کل کی عورتیں طرح طرح کے بہانے بناتی ہیں،
“غیر مسلم نوجوانوں سے عشق لڑانا اور ان کے ساتھ بھاگ کر ایمان وعقیدہ تباہ وبرباد کرڈالنا یہ سب اسی بے پردگی کا نتیجہ ہے ،آج کتنی مسلم بچیاں “ہندو لڑکے کے ساتھ بھاگ کر اپنے ایمان وعقیدے کا قلعہ قمع کرچکی ہیں اور جہنم میں جانے کے لئے تیار ہیں ،
یہ حالات دیکھ اور سن کر ہمارے تو رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں اور یہ سوچ وفکر ذہن میں گردش کرنے لگتی ہے کہ کیا یہ صرف نفس کی آگ بجھانے کے لئے
پیدا ہوئی ہیں اور جوش جنوں میں اپنے “ماں باپ کا پیار اور “مذہب کا احسان بھی فراموش کر دیتی ہیں ،“لعنت ہے ایسی عورتوں پر !
“اللہ تعالیٰ اپنے حبیب صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم کے صدقے و طفیل
ہماری قوم کی بچیوں اور عورتوں کو
غلط روی سے بچائے آمین ثم آمین ،،،
//________//_

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top