وہابی باپ کے سنی صحیح العقیدہ بیٹے کو منافق کی اولاد کہنا شرعاً کیسا ہے ؟

وہابی باپ کے سنی صحیح العقیدہ بیٹے کو منافق کی اولاد کہنا شرعاً کیسا ہے ؟

السلام عليكم و رحمت اللہ و برکاتہ
زید سنی صحیح العقیدہ ہے اس کا باپ وہابی ہے
ایک مولوی نے جانتے ہوئے ایک مولانا کو وہابی کا نکاح پڑھانے کے لئے بھیجا
اب زید کو اطلاع ملی تو زید نے اعتراض کیا جس پر کچھ ہنگامہ بھی ہوا توبہ بھی ہوئی
اب وہ مولوی بولتا رہتا ہے زید کو کہ منافق کی اولاد ہے جس سے زید کو تکلیف ہوتی ہے
مولوی کا اس طرح منافق کی اولاد کہنا جائز ہے یا نہیں؟
مدلل جواب عنایت فرمائیں
سائل ۔۔ قمرعالم نظامی ، بھیونڈی
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب
بر صدق مستفتی اگر زید واقعی سنی صحیح العقیدہ ہے تو اس کے باپ کا وہابی ہونا اس کیلئے کچھ مضر نہیں اور نہ ہی اس میں اس کا کوئی قصور ہے کہ اسے منافق کی اولاد کہا جائے
سینکڑوں صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے ماں باپ یا دونوں میں سے ایک کافر رہے کافر مرے مثلاً حضرت سیدنا عکرمہ رضی اللّٰہ عنہ مومن صحابی ہیں مگر باپ ابوجہل کافروں کا سردار ، حضرت خالد رضی اللّٰہ عنہ مومن صحابی مگر باپ ولید پکا کافر ، حضرت عمرو رضی اللّٰہ عنہ مومن صحابی مگر باپ عاص بن وائل کافر
یونہی حضرت عبداللہ رضی اللّٰہ عنہ مومن مخلص صحابی 

چنانچہ امام محمد بن سعد زہری متوفی ۲۳۰ھ فرماتے ہیں

*” وأسلم عبد الله فحسن إسلامه وشهد بدرًاوأحدًا والخندق والمشاهد كلها مع رسول الله ، ﷺ “*
یعنی حضرت عبداللہ اسلام لے آئے اور بہترین مسلمان ثابت ہوئے ، بدر ، احد خندق اور جملہ غزوات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک ہوئے

مگر باپ عبداللہ بن ابی بن سلول ایک نمبرکا منافق بلکہ منافقوں کا سردار!

چنانچہ امام ابن سعد فرماتے ہیں

*” فلما بعث الله رسوله ، ﷺ ، حَسَدَ وبَغَى وأقام على كفره وشهد مع المشركين قتال رسول الله ، ﷺ ، ببدر فسماه رسول الله ، ﷺ ، الفاسق “*

(طبقات لابن سعد ، طبقات البدریین من الانصار ، ۳/۵۰۰,۵۰۱ ، مطبوعہ مکتبۃ الخانجی قاہرہ ، الطبعۃ الاولی:۱۴۲۱ھ)
یعنی ، جب اللہ تعالٰی نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو مبعوث فرمایا تو ابن سلول حسد کرنے لگا ، باغی بنا اور اپنے کفر پر قائم رہا ، بدر میں مشرکین کے ساتھ مل کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ لڑائی کی ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام ہی فاسق رکھ دیا

مگر بایں ہمہ کسی نے ان صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو کافر یا مںافق کا بیٹا نہیں کہا نہ باپ کے کفر و نفاق کی وجہ سے ان پر طعن کیا

فلہذا وہابی باپ کی وجہ سے سنی صحیح العقیدہ بیٹے پر طعن کرنا اور منافق کی اولاد کہنا خلاف شرع اور خلاف طریق مسلمین ہے ، اور ناحق ایذائے مسلم ہے اور ایذائے مسلم حرام

چنانچہ اللہ تبارک وتعالی ارشاد فرماتا ہے

*” والَّذِیْنَ یُؤْذُوْنَ الْمُؤْمِنِیْنَ وَ الْمُؤْمِنٰتِ بِغَیْرِ مَا اكْتَسَبُوْا فَقَدِ احْتَمَلُوْا بُهْتَانًا وَّ اِثْمًا مُّبِیْنًا “*
(القرآن الکریم ، ۳۳/۵۸)
ترجمہ: اور جو ایمان والے مردوں اور عورتوں کو بے کئے ستاتے ہیں انہوں نے بہتان اور کھلا گناہ اپنے سر لیا

اور رسول اللہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَيْهِ وَآلِہ وَسَلَّمَ فرماتے ہیں

*” من أذى مُسْلِمًا فَقَدْ أَذَانِي وَ مَنْ أَذَانِي فَقَدْ أَذَى الله “*

(المعجم الاوسط للطبرانی ، من اسمہ : سعد ، ۴/۶۱ ، رقم الحدیث: ۳۶۰۷ ، دارالحرمین قاہرہ)
ترجمہ : جس نے کسی مسلمان کو تکلیف دی اس نے مجھے تکلیف دی اور جس نے مجھے تکلیف دی اس نے اللہ تعالیٰ کو تکلیف دی

اور امام اہلسنت امام احمد رضا قادری حنفی متوفی ۱۳۴۰ھ فرماتے ہیں

*” ایں کار کہ فلاں خواست بالبداہت موجب ایذائے اوست و ایذائے مسلم بے وجہ شرعی حرام قطعی “*

(فتاوی رضویہ ، کتاب الحظر والاباحۃ ، ۲۴/۴۲۶ ، رضا فائونڈیشن لاہور)
یعنی ، یہ کام جو اس نے کیا ہے ظاہر ہے کہ موجب ایذا ہے اوربے وجہ شرعی ایذائے مسلم حرام قطعی ہے

فلہذا مولوی مذکور پر لازم ہے کہ زید سے معافی مانگے اور توبہ کرے ، بصورت دیگر مسلمان اس کا بائیکاٹ کریں اور اس کے پیچھے نماز نہ پڑھیں کہ وہ فاسق معلن ہے اور فاسق معلن کے پیچھے نماز ناجائز
چنانچہ علامہ سید احمد طحطاوی حنفی متوفی ۱۲۳۱ھ  فرماتے ہیں

*” كون الكراهة في الفاسق تحريمية “*

(حاشیۃ الطحطاوی علی المراقی ، فصل فی بیان احق الامامۃ ، ص۳۰۳ ، دارالکتب العلمیۃ بیروت ، الطبعۃ الاولی: ۱۴۱۸ھ)
یعنی ، فاسق میں کراہت تحریمی ہے

اور نماز کا اعادہ واجب جیساکہ درمختار میں مذکور ہے

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ ۔۔۔
محمد شکیل اخترالقادری النعیمی غفرلہ
شیخ الحدیث مدرسۃالبنات مسلک اعلیٰ حضرت صدر صوفہ ہبلی کرناٹک الھند
۴/ جمادی الاول ۱۴۴۵ھ مطابق ۱۹/ نومبر ۲۰۲۳ء

الجواب صحیح والمجیب نجیح عبدہ الدکتور المفتی محمد عطاء اللہ النعیمی شیخ الحدیث جامعۃ النور و رئیس دارالافتاء النور لجمعیۃ اشاعۃ اھل السنۃ (باکستان)کراتشی

الجواب صحیح
ملک محمد کاشف مشتاق النعیمی غفرلہ
المفتی بدارالافتاء النور لجمعیۃ اشاعۃ اھل السنۃ (باکستان)کراتشی

الجواب صحیح
محمد جنید النعیمی غفرلہ
المفتی بدارالافتاء النور لجمعیۃ اشاعۃ اھل السنۃ (باکستان)کراتشی

الجواب صحیح والمجیب مصیب
فقط ابو آصف راجہ محمد کاشف مدنی نعیمی
رئیس دارالافتاء ھاشمیہ آگرہ تاج کالونی لیاری کراچی

الجواب صحیح
محمد شہزاد النعیمی غفرلہ
المفتی بدارالافتاء النور لجمعیۃ اشاعۃ اھل السنۃ (باکستان)کراتشی

الجواب الصحیح فقط جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top