بد مذہبوں کے اسٹیج پر پیشاب نہ کروں گا کہنا کیسا؟اللہ تعالی حضور کی عبادت کرتا ہے یہ کہنا کیسا ہے؟

بد مذہبوں کے اسٹیج پر پیشاب نہ کروں گا کہنا کیسا؟
اللہ تعالی حضور کی عبادت کرتا ہے یہ کہنا کیسا ہے؟

مسئلہ: از محمد علی رضوی
اول(۱) شہر میں دیوبندیوں اور صلح کلیوں نے ایک جلسہ کیا اور ایک سنی عالم سے صدارت کے لئے کہا جواب میں سنی مولوی نے کہا کہ میں ایسے سٹیج پر جس میں وہابی دیوبندی گستاخان رسول صلی اللہ علیہ وسلم موجود ہوں اور تقریریں کریں اس اسٹیج پر پیشاب بھی نہیں کروں گا۔ دریافت طلب امر یہ ہے کہ ایسا کہنے والوں پر شریعت مطہرہ کے جانب سے کوئی توبہ عائد نہیں ہوتی؟
دوم(۲) زید نے عرصہ ہوا اپنی تقریر میں بیان کرتے ہوئے فضائل درود پر زور دیا اور کہا: خداتعالیٰ اور اس کے فرشتے محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں اور درود پڑھنا عبادت ہے۔ لہٰذا خداتعالیٰ بھی (معاذ اللہ) محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کرتا ہے۔ اس تقریر پر لوگوں نے سخت اعتراض کیا اور بہت ملامت کی تو زید نے مہینوں کے بعد جبراً و قہراً توبہ کی مگر تجدید نکاح آج تک نہیں کیا۔ ایسے شخص کے لئے ازروئے شرع شریف کیا حکم ہے؟ جواب باصواب سے مطلع فرمائیں۔
الجواب: اللھم ھدایۃ الحق والصواب۔
اول(۱) سنی مولوی کا یہ جملہ کہ ’’جس اسٹیج پر گستاخان خدا اور رسول وہابی دیوبندی موجود ہوں اور تقریر کریں میں اس پر پیشاب بھی نہیں کروں گا۔ اس اسٹیج سے شدید بیزاری ظاہر کرنے کے لئے ہے‘ اور بے شک ہمیں خدا و رسول جل جلالہ و صلی اللہ علیہ وسلم نے دشمنان دین و گستاخ مرتدین سے بیزار ہی رہنے کا حکم دیا ہے۔ ایسا جملہ بولنے والا شرعاً مجرم نہیں۔ ہاں جہاں فتنہ فساد پھیلانے والوں کا غلبہ ہے وہاں اس انداز و طرز کا جملہ بولنے کی بجائے ایسا جملہ استعمال کرنا چاہئے جو صاف صاف بیزاری اور دلالت کرے اور جس میں ارباب فساد کو غلط معنی پہنانے کا موقع نہ ملے۔ واللّٰہ تعالٰی اعلم
دوم(۲) زید کا یہ جملہ ’’کہ لہٰذا خداتعالیٰ بھی (معاذ اللہ) محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عبادت کرتا ہے‘‘ اشد ترین خبیث ملعون کفر ہے زید قطعی طور پر کافر و مرتد ہو گیا۔ لا الٰہ الا اللّٰہ لامعبود الا اللّٰہ۔ زید پر اس ملعون کلمۂ کفریہ سے توبہ کرنا اور ازسرنو کلمۂ اسلام پڑھنا اور نئے مہر پر بیوی سے نکاح کرنا فرض ہے۔ صورت مسئولہ میں اگر زید نے لوگوں کے محض دباؤ سے توبہ کی ہے تو شرعاً یہ توبہ نہیں زید کافر کا کافر ہی رہے گا اور اس صورت میں تجدید نکاح کرنا نہ کرنا دونوں برابر ہیں پھر تاوقتیکہ زید نادم ہو کر توبہ‘ تجدید ایمان اور تجدید نکاح نہ کرے تمام مسلمان اس سے سلام و کلام وغیرہ سارے اسلامی تعلقات منقطع کر لیں۔
واللّٰہ رسولہ اعلم وجل جلالہ وصلی اللّٰہ علیہ وسلم

کتبہ: بدر الدین احمد رضوی
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۱۳۴/۱۳۳)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top