کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی خود اذان پڑھی ہے؟ اگر پڑھی ہے تو اس طرح جیسے کہ لوگ پڑھتے ہیں یا اس میں کسی قسم کی تبدیلی کے ساتھ؟

کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی خود اذان پڑھی ہے؟ اگر پڑھی ہے تو اس طرح جیسے کہ لوگ پڑھتے ہیں یا اس میں کسی قسم کی تبدیلی کے ساتھ؟

مسئلہ: از سیّد محمد اختر چشتی آستانہ عالیہ صمدیہ پھپھوند شریف۔ ضلع اٹاوہ
کیا حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی خود اذان پڑھی ہے؟ اگر پڑھی ہے تو اس طرح جیسے کہ لوگ پڑھتے ہیں یا اس میں کسی قسم کی تبدیلی کے ساتھ؟ مدلل جواب تحریر فرمائیں کرم ہو گا۔
الجواب: حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار سفر میں ظہر کی اذان پڑھی ہے‘ اور اشھد ان محمداً رسول اللہ کی بجائے آپ نے اشھد ان رسول اللّٰہ پڑھا۔ درمختار مع شامی جلد اوّل ص ۲۶۸ میں ہے:
فی الضیاء انہ علیہ السلام اذن فی سفر بنفسہ واقام وصلی الظھر وقد حققناہ فی الخزائن‘
اور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان جد الممتار جلد اوّل ص ۲۱۲ میں تحریر فرماتے ہیں:
عن التحفۃ للامام ابن حجر مکی انہ صلی اللہ علیہ وسلم اذن مرۃ فی سفر فقال فی تشھدہ اشھد انی رسول اللہ وقد اشار ابن حجر الیٰ صحتہ ا ھ۔ وھو تعالٰی اعلم۔

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۱۸۸/۱۸۷)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top