بیٹھ کر نماز پڑھے تو رکوع میں کتنا جھکے؟بیٹھ کر نماز پڑھے کی حالت میں اگر سرین اٹھائے تو کیا حکم ہے؟

بیٹھ کر نماز پڑھے تو رکوع میں کتنا جھکے؟
بیٹھ کر نماز پڑھے کی حالت میں اگر سرین اٹھائے تو کیا حکم ہے؟

مسئلہ: از ارشاد حسین صدیقی بانی دارالعلوم امجدیہ کسان ٹولہ سنڈیلہ ضلع ہردوئی۔
بیٹھ کر نماز پڑھے تو رکوع میں کتنا جھکے؟ اور اس حالت میں اگر سرین اٹھائے تو کیا حکم ہے؟

الجواب: بیٹھ کر نماز پڑھے تو رکوع کا درجۂ کمال و طریقۂ اعتدال یہ ہے کہ پیشانی جھک کر گھٹنوں کے مقابل آ جائے۔ علامہ شامی رحمۃ اللہ علیہ تحریر فرماتے ہیں:
فی حاشیۃ الفتال عن البرجندی لوکان یصلی قاعدا ینبغی ان یحاذی جبھتہ قدام رکبتیہ لیحصل الرکوع ا ھ قلت ولعلہ محمول علی تمام الرکوع والافقد علمت حصولہ باصل طأطأۃ الراس ای مع انحناء الظھر۔ تامل۔ (ردالمحتار جلد اوّل ص ۳۰۰) اس حالت میں سیرین اٹھانا فعل عبث ہے جو کم سے کم مکروہ تنزیہی ضرور ہے۔ ھٰکذا قال الامام احمد رضا البریلوی فی الجزء الثالث من الفتاوی الرضویۃ۔ ھٰذا ماعندی وھو اعلم بالصواب۔

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدیؔ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۲۵۰/۲۴۹)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top