جس کی عورت دکان پر بیٹھتی ہو اس کی امامت کیسی؟
مسئلہ: از خدا بخش انصاری۔ کالپی محلہ مرزا منڈی ضلع جالون۔
زید کی دوکان محلہ کے اندر مکان یعنی دالان میں پرچونی کی ہے زید کا لڑکا دوکان پر بیٹھتا ہے لڑکا جب بازار سودا لینے جاتا ہے تو زید کی بیوی دوکان میں بیٹھتی ہے‘ اور اگر لڑکا دو ایک روز کے لئے باہر چلا جاتا ہے تو زید کی بیوی دوکان پر بیٹھتی ہے زید کی عمر ستر سال اور زید کی بیوی کی عمر تقریباً ۶۰ سال ہے زید نمازی اور پرہیزگار ہے تو کیا ایسی صورت میں زید کے پیچھے نماز جائز ہے شرعی حکم سے آگاہ فرمائیں۔ بینوا توجروا۔
الجواب: اگر دوکان پر بیٹھنے میں زید کی بیوی کے کپڑے خلاف شرع ہوتے ہیں مثلاً باریک اتنے کہ بدن جھلکے یا اوچھے کہ ستر عورت نہ کریں جیسے اونچی کرتی یا پیٹ کھلا ہوا ہو یا بے طوری سے اوڑھے پہنے جیسے دوپٹہ سر سے ڈھلکا یا کچھ حصہ بالوں کا کھلا رہے‘ اور زید ان باتوں پر مطلع ہو کر باوصف قدرت بندوبست نہیں کرتا تو وہ دیوث ہے اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں‘ اور اگر زید کی بیوی ان شناعتوں سے پاک ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ کوئی اور وجہ مانع امامت نہ ہو۔ ھٰکذا فی الجزء الثالث من الفتاویٰ الرضویۃ
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدیؔ
۲۶؍ ذی الحجہ ۱۳۹۹ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۳۰۵/۳۰۴)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند