ولد الزنا کی امامت کیسے؟

ولد الزنا کی امامت کیسے؟

مسئلہ: از غلام حسین نارتھ اسٹرن ریلوے کاریالے گورکھپور۔
زینب کی شادی ہوئی تھی کچھ عرصہ کے بعد شوہر کا انتقال ہو گیا۔ اس کے بعد زینب نے اپنے دیور سے ناجائز تعلق کر لیا‘ اور دیور کے ساتھ چلی گئی اور زینب نے اپنے دیور سے نکاح نہیں کیا تھا اور زینب حاملہ ہو گئی۔ لڑکا پیدا ہونے پر زینب کا نکاح زینب کے دیور کے کے ساتھ ہوا۔ اب وہ لڑکا حافظ قرآن ہوئے تو اب حضور سے یہ عرض ہے کہ حافظ صاحب امامت کر سکتے ہیں کہ نہیں؟ شرع کا کیا حکم ہے؟

الجواب: اگر کوئی دوسرا شخص حافظ مذکور سے طہارت و نماز کا علم زیادہ رکھتا ہو تو اس حافظ کو امام بنانا مکروہ تنزیہی یعنی خلاف اولیٰ ہے‘ اور اگر وہ حافظ مسائل طہارت و نماز سب حاضرین سے زیادہ جانتے ہوں تو انھیں امام بنانا بلاکراہت جائز ہے اگر کوئی دوسری وجہ مانع نہ ہو۔ درمختار میں ہے:
کرہ امامۃ عبدا واعرابی وولد الزناء الیٰ قولہ الا ان یکون اعلم القوم۔ واللّٰہ تعالٰی ورسولہُ الاعلٰی اعلم جل جلالہ وصلی اللّٰہ علیہ وسلم۔
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۳۰۵)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top