جس کی کولھی میں فریکچر ہو گیا اس کی امامت کیسی؟
مسئلہ: از علاء الدین گگوانہ۔ اجمیر شریف۔
ایک شخص مسجد میں امامت کے فرائض انجام دیتا ہے عرصہ تین چار ماہ قبل موٹر سے گرنے سے پاؤں کی کولہی میں فریکچر ہو گیا ہے۔ وہ ٹھیک ہونے پر امامت کے فرائض دوبارہ انجام دے رہا ہے رکوع سجدہ قیام میں بھی کسی قسم کی کوئی تکلیف یا دقت نہیں ہوتی۔ کیا کولہی میں فریکچر ہونے کے باعث اب دوبارہ وہ ازروئے شرع امامت کے فرائض انجام دے سکتا ہے یا نہیں؟ جواب باصواب سے جلد مطلع فرمائیں۔
الجواب: اگر رکوع اور سجود وغیرہ صحیح طور پر ادا ہو جاتے ہیں تو فریکچر ہونا مانع امامت نہیں۔ لہٰذا شخص مذکور اگر صحیح عقیدہ، صحیح الطہارۃ اور صحیح القرأۃ ہو تو فریکچر کے بعد بھی اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے۔ وھو تعالٰی اعلم بالصواب۔
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
۵؍ ذی القعدہ ۱۴۰۲ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۳۲۰)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند