امام کے لئے کتنی شرائط کی پابندی ضروری ہے؟کیا جماعت امام معین ہی کے درست ہے؟

امام کے لئے کتنی شرائط کی پابندی ضروری ہے؟
کیا جماعت امام معین ہی کے درست ہے؟

مسئلہ: از بھاؤ پور بستی مرسلہ ارکان مدرسہ عربیہ مخزن العلوم
اول(۱) امام کے لئے کتنی شرائط کی پابندی ضروری ہے‘ اور نماز جماعت سے اعراض کی شرعاً کتنی صورتیں ہیں اور بلاوجہ شرعی محض ضد و نفسانیت سے عمداً ترک جماعت کا مرتکب کیسا ہے؟ (۲) ایک ایسی جگہ جہاں امام معین موجود ہو اور جہاں ایک ہی مسجد اور ایک ہی عیدگاہ ہو کیا اسی عیدگاہ میں دو مختلف جماعتیں جائز ہیں اگر فتویٰ جواز پر ہو تو حوالہ تحریر فرمائیں اور اگر ایک ہی جماعت درست ہے تو وہ جماعت کون سی ہے امام معین کی یا دوسری جماعت؟ نیز فریق ثانی کا جرم کس درجہ کا ہے؟

الجواب: (۱) مرد غیر معذور کے امام کے لئے چھ (۶) شرائط کا جامع ہونا لازم ہے۔ اسلام، عقل، بلوغ، مرد ہونا، غیرمعذور ہونا، قرأت۔ شامی میں ہے:
شروط الامامۃ للرجال الاصحاء ستۃ اشیاء الاسلام والبلوغ والعقل والذکورۃ والقراء ۃ والسلامۃ من الاعذار ا ھ۔
جس جماعت کا امام فاسق معلن یا بدمذہب ہو اس سے اعراض کرنا ضروری ہے۔ بلاوجہ شرعی محض ضد و نفسانیت سے عمداً ترک جماعت کا ارتکاب گناہ ہے‘ اور بار بار ترک جماعت پر فاسق مردود الشہادۃ ہو گا۔ (۲) عیدگاہ مذکور کے امام معین میں جب کہ شرعی قباحت نہ ہو تو اس عیدگاہ میں دو مختلف جماعتیں جائز نہیں جماعت اسی امام معین کی درست ہے۔ فریق ثانی پر تفریق بین المسلمین کا جرم عائد ہے۔ وھو تعالٰی اعلم

کتبہ: بدر الدین احمد رضوی
۱۷؍ ربیع الاول ۱۳۸۱ھ؁
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۳۳۷)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top