سادہ کاغذ پر انگوٹھا لے لیا تو طلاق پڑی یا نہیں؟

سادہ کاغذ پر انگوٹھا لے لیا تو طلاق پڑی یا نہیں؟

مسئلہ: روشن علی ساکن نرائن پور بستی
زید نے بکر سے زبردستی ایک سادے کاغذ پر اس ارادے سے انگوٹھا لگوا لیا کہ اس کا مضمون یعنی طلاق لکھوا دی جائے گی پھر یہ امر مشہو ہو گیا کہ بکر نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی دریافت طلب یہ مسئلہ ہے کہ صرف انگوٹھا لے لینے سے بغیر طلاق کا لفظ زبان سے کہلوانے سے طلاق واقع ہو گی یا نہیں؟

الجواب: صورت مسئولہ میں انگوٹھا لگوانے کے وقت اگر صرف ارادہ تھا کہ بعد میں طلاق کا مضمون لکھوا دیاجائے گا اگر شوہر سے یہ نہیں کہا گیا کہ اس سادہ کاغذ پر انگوٹھا لگاؤ اس پر تمہاری بیوی کو طلاق لکھی جائے گی اور نہ شوہر نے زبانی ہی طلاق دی ہے تو صرف سادہ کاغذ پر انگوٹھا لگوانے اور لوگوں کے مشہور کر دینے سے طلاق نہیں پڑی۔ وھو تعالیٰ اعلم۔

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
۲۲؍ شوال المکرم ۱۴۰۱ھ؁
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۱۱۴)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top