بیٹے نے طلاق نامہ لکھوایا اور ماں نے پھاڑ دیا تو ایسی صورت میں طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟

بیٹے نے طلاق نامہ لکھوایا اور ماں نے پھاڑ دیا تو ایسی صورت میں طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟

مسئلہ: از بہاء الدین مقام نرائن پور ضلع فیض آباد
زید نے اپنی بیوی کے بارے میں ایک کارڈ پر طلاق لکھوا کر ہوش و حواس کی درستگی میں اس پر دستخط کیے اور دد گواہوں نے بھی دستخط کئے زید کی ماں کو اس بات کا علم ہوا تو وہ زید پر ناراض ہوئی تو اس نے کارڈ کو پھاڑ یا اور کہتا ہے کہ طلاق نہیں پڑی تو اس صورت میں زید کی بیوی پر طلاق واقع ہوئی یا نہیں؟ بینوا توجروا۔

الجواب: صورت مستفسرہ میں زید کی بیوی پر طلاق واقع ہو گئی۔
ردالمحتار جلد دوم ص ۴۲۹ پر ہے:
لوقال للکاتب اکتب طلاق امرأتی کان اقرار ابالطلاق۔ واللّٰہ تعالٰی اعلم

کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
(فتاوی فیض الرسول،ج:۲،ص:۱۲۶)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top