میں اس کو نہیں رکھوں گا اس طرح کہنے سے طلاق واقع ہوگی یا نہیں؟
مسئلہ: از محمد رئیس ساکن کٹیا۔ شاہ پور ضلع بستی
زید اپنی بیوی ہندہ کو عرصہ آٹھ سال سے چھوڑے ہوئے ہے۔ حد درجہ انتظار کے بعد ہندہ نے اپنے کسی عزیز رشتہ دار کو زید کے پاس بھیجا۔ زید نے ساری باتوں کے جواب میں یہ کہا کہ میں اس کو نہیں رکھوں گا بلکہ تین مرتبہ یہی جملہ کہتا رہا تو اس صورت میں ہندہ پرطلاق واقع ہو گئی یا نہیں؟ اگر واقع ہوگئی تو ہندہ شرعاً دوسری شادی کر سکتی ہے یا نہیں؟
الجواب: بیوی کے بارے میں یہ کہنا کہ میں اس کو نہیں رکھوں گا اس جملہ سے طلاق نہیں پڑتی۔ لہٰذا صورت مسئولہ میں زید کی بیوی ہندہ پر طلاق نہیں واقع ہوئی‘ اور طلاق یا شوہر کی موت کے بغیر ہندہ کا دوسرا نکاح جائز نہیں۔ وھو تعالیٰ اعلم بالصواب۔
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدی
۱۷؍ ربیع الاول ۱۴۰۳ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۲،ص:۱۳۳)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند