جو لوگ دوران طواف یا سعی تصویر کھینچتے ہیں یا کھینچواتے ہیں یا ویڈیو بناتے ہیں ان کے متعلق حکم شرعی کیا ہے؟ JO LOG DAURAANE TAWAAF YA SAI TASWEER KHINCHTE HAIN YA KHINCH WAATE HAIN YA VIDEO BANATE HAIN UN KE MUTALIQ HUKME SHARA,I KYA HAI? जो लोग दौराने तवाफ़ या सई तस्वीर खिंचते हैं ता खिंचवाते है या वीडियो बनाते है उन के मुतल्लिक़ हुक्मे शरई क्या है?

 

جو لوگ دوران طواف یا سعی تصویر کھینچتے ہیں یا کھینچواتے ہیں یا ویڈیو بناتے ہیں ان کے متعلق حکم شرعی کیا ہے؟
JO LOG DAURAANE TAWAAF YA SAI TASWEER KHINCHTE HAIN YA KHINCH WAATE HAIN YA VIDEO BANATE HAIN UN KE MUTALIQ HUKME SHARA,I KYA HAI?
जो लोग दौराने तवाफ़ या सई तस्वीर खिंचते हैं ता खिंचवाते है या वीडियो बनाते है उन के मुतल्लिक़ हुक्मे शरई क्या है?
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلے ھذا میں کہ:
جو لوگ حج اور عمرہ کےلئے جاتے ہیں وہاں جاکر عین کعبہ معظمہ کے سامنے یا دوران طواف یا سعی کے درمیان تصویر کھنچتے ہیں یا کھینچوانے ہیں ایسا کرنے والوں کے متعلق حکم شرعی کیا ہے؟
قرآن و احادیث کی روشنی میں مدلل و مفصل جواب عنایت فرمائیں کرم نوازش ہو گی۔
(سائل:محمد بابر اعظم رضوی بریلوی شریف یوپی الھند)
الجواب:
ہرجاندار کی تصویر کھینچنی بالاتفاق حرام قطعی اور کھینچوانی حرام ظنی کہ معصیت پر اعانت ہے
اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے:
ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان
(پارہ نمبر 4 آیت نمبر 2 سورۃ المائدہ)
تصویر کشی کی حرمت پر احادیث کریمہ حد تواتر تک پہنچی ہوئی ہیں جو کتب صحاح ستہ کے علاوہ دیگر معتمد کتب احادیث میں درجنوں صحابہ کرام رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین سے روایت ہیں اسی لیے ائمہ اعلام علمائے کرام رحمہم اللہ تعالی نے جاندار تصویر کشی کو مطلقا حرام قرار دیا ہے خواہ وہ یکجہتی ہو یا شش جہتی سایہ دار ہو یا بے سایہ دستی (ہاتھ کے ذریعہ ) ہو یا عکسی (کیمرہ یا موبائل کے ذریعہ )ہو
یہ حکم ہر جگہ کےلئے ہے اور حرم پاک میں تو اور سخت گناہ ہے کہ وہاں پر ایک گناہ بھی لاکھ گناہ کے برابر ہوتاہے معاذ اللہ تبارک العلمین۔اور یہ بہت ہی بڑی ڈنر و جرأت کی بات ہے کہ خاص دربار الہی میں پہنچ کر اس کی نا فرمانی کی جائے اور پھر اس کی نمائش بھی ہو عبرت کے طور پر چند احادیث مبارکہ پیش کیئے جاتے ہیں تاکہ کچھ نصیحت حاصل ہوجائے ملاحظہ کریں۔
حدیث مبارکہ میں ہے:
عن ابي طلحۃ قال قال رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم لا تدخل الملائكۃ بيتا فيه كلب ولا تصاویر یعنی حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالی عنہ نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس گھر میں کتا یا تصویریں ہوں اس میں رحمت کے فرشتے نہیں آتے
(بخاری ج2ص880 باب التصاویر)
(مسلم ج 2 ص 200 باب تحریم تصویر صورۃ الحیوان)
عن عبد الله بن مسعود قال سمعت رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم يقول اشد الناس عذابا عند الله المصورون یعنی حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی ٰ نے فرمایا کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ اللہ تعالی کے یہاں سب سے زیادہ عذاب ان لوگوں کو دیا جائے گا جو جاندار کی تصویر بناتے ہیں
(بخاری ج2ص880 باب التصاویر)
( مسلم جلد 2 صفحہ 201)
عن ابن عباس قال سمعت رسول الله صلى الله تعالى عليه وسلم يقول من صور صورۃ فان الله معذبه حتى ينفخ فيه الروح وليس بنافخ فيها ابدا یعنی حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالی عنہما نے فرمایا کہ میں نے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جو شخص (جاندار کی) تصویر بنائے گا تو اللہ تعالی بالیقین اسے عذاب دے گا یہاں تک کہ وہ اپنی بنائی ہوئی تصویر میں جان ڈال دے اور یہ حقیقت ہے کہ وہ اس میں کبھی جان نہیں ڈال سکے گا (اس لئے عذاب کا مستحق ہونا یقینی ہے)
(بخاری ج2ص881 باب من لعن المصور)
عن عائشه قالت قال النبي صلى الله عليه وسلم اولئك اذا مات فيهم الرجل الصالح بنوا على قبره مسجدا ثم صوروا فيه تلك الصور اولئك شرار خلق الله یعنی حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنہما نے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ حبشہ کے لوگوں کا حال یہ ہے کہ جب ان میں کوئی نیک آدمی مر جاتا ہے وہ اس کی قبر پر عبادت کھانا بنا لیتے ہیں پھر اس میں ان (نیک لوگوں کی) تصویر بناتے ہیں یہ لوگ اللہ تعالی کی بدترین مخلوق ہیں۔
(مشکوۃ صفحہ 386 باب التصاویر)
حضرت ملا علی قاری رضی اللہ تعالی عنہ مرقاۃ المفاتیح شرح مشکاۃ المصابیح میں تحریر فرماتے ہیں کہ قال اصحابنا وغیرھم من العلماء تصویر صورۃ الحیوان حرام شدید التحریم و ھو من الکبائر لانہ متوعد علیہ بہذاالوعید الشدید المذکور فی الاحادیث۔
(مرقات جلد 8 صفحہ نمبر 326 )
حدیث شریف میں ہے ان من اشد الناس عذابا یوم القیامۃ الذین یشتبھون بخلق اللہ یعنی بے شک نہایت سخت عذاب روز قیامت ان تصویر بنانے والوں پر ہوگا جو خدا کے بنائے ہوئے کی نقل کرتے ہیں۔
( مسلم شریف جلد 2 صفحہ 200)
رد المحتار میں ہے فعل التصویر فھو غیر جائز طلقا لانہ مضاھاۃ لخلق اللہ یعنی تصویر بنانا مطلقا جائز نہیں ہے کیونکہ وہ تخلیق الہی سے مشابہ ہے
(رد المحتار جلد 2 ص 420)
ان احادیث مبارکہ کے علاوہ دیگر کثیر احادیث مبارکہ کثیر تعداد میں موجود ہیں یہاں صرف اور صرف عبرت کےلئے چند کو پیش کیا گیا۔
سرکار اعلی حضرت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ:
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ذی روح کی تصویر بنانا اور بنوانا اور اعزازا اپنے پاس رکھنا سب حرام فرمایا اور اس پر سخت وعیدیں ارشادکیں اور ان کے دور کرنے اور مٹانے کا حکم فرمایا احادیث اس بارے میں حد تواتر پر ہیں پھرچند سطر بعد تحریر فرماتے ہیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے ہے رسول اللہ صلی اللہ وسلم فرماتے ہیں قال اللہ تعالی و من اظلم ممن ذھب یخلق کخلقی یعنی اللہ تعالی فرماتا ہے اس سے بڑھ کر ظالم کون جو میرے بنائے ہوئے کی طرح بنانے چلے۔
(فتاویٰ رضویہ جلد 9 ص 143)
حضور مفتی اعظم ہند حضرت علامہ مولانا مفتی الشاہ محمد مصطفی رضا خان رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ جاندار کا فوٹو کھینچنا یا کھچوانا دونوں حرام ہے۔
(فتاوی مصطفویہ صفحہ نمبر 449)
حضور صدرالشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں تصویر کھیچنا یا کھیچوانا یا اسے بروجہ تعظیم رکھنا ناجائز وحرام ہے اس کا مکان میں بطور تعظیم واعزازرکھنا جائز نہیں نیز یہ حدیث نقل فرماتے ہیں
حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں کہ کل مصور فی النار یجعل لہ بکل صورۃ صورھا نفسا فیعذبہ فی جھنم
(فتاوی امجدیہ جلد چہارم ص174)
بہار شریعت میں ہے:
تصویر بنانا یا بنوانا وہ بہرحال حرام خواہ وہ دستی (ہاتھ کے ذریعے سے) ہو یا عکسی (کیمرہ یا موبائل سے) دونوں کا حکم ایک ہے۔
(بہار شریعت ح 3 جلد 1 ص 629)
مذکورہ بالا حوالہ جات سے معلوم ہوا کہ تصویر کھینچنی بالاتفاق حرام قطعی اور کھینچوانی حرام ظنی کہ معصیت پر اعانت ہے لہذا جو لوگ بھی ایسا کرتے ہیں سخت گنہگار ہیں ان پر لازم ہے کہ ایسے حرام کاموں سے بچیں اور اللہ تعالی کی بارگاہ میں صدق دل سے توبہ و استغفار کریںاور اپنے حج کی برکتوں کو ضائع ہونے سے بچائیں۔
کتبہ:
جلال الدین احمد امجدی رضوی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند 

Share and Enjoy !

Shares
Scroll to Top