اللہ تعالی قیامت کے دن مردوں کو زندہ نہ کرے گا یہ کہنا کیسا ہے؟
مسئلہ:
از عبدالرزاق موقع کسوار پوسٹ دلدلہ ضلع بستی
زید کہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ مردوں کو دوبارہ زندہ کرنے پر قادر ہے لیکن قیامت کے دن مردوں کو زندہ نہ کرے گا تو دریافت طلب یہ امر ہے کہ زید کے لئے شرع کا کیا حکم ہے؟ بینوا توجروا۔
الجواب:
بعثت بعد الموت یعنی مرنے کے بعد قیامت کے دن دوبارہ زندہ ہونا یہ عقیدہ ضروریات دین میں سے ہے۔ لہٰذا یہ کہنا کہ خداتعالیٰ قیامت کے دن مردوں کو زندہ نہ کرے گا کفر ہے کہ قرآن کریم کی بہت سی آیتوں کا انکار ہے۔ پارہ ۱۸- سورۂ مومنون کے پہلے رکوع میں ہے:
ُمَّ اِنَّکُمْ یَوْمَ الْقِیٰمہ تُبْعَثُوْنَ
اور پارہ ۲۳
سورۂ یٰسین کے آخری رکوع میں ہے:
: قُلْ یُحْیِیْھَا الَّذِیْ اَنْشَأَھَا اَوَّلَ مَرَّۃٍ
اور پارہ ۲۴
سورۂ زمر کے ساتویں رکوع میں ہے :
ثُمَّ نُفِخَ فِیْہِ اُخْرٰی فَاِذَاھُمْ قِیَامٌ یَّنْظُرُوْنَ
اور پارہ ۳۰
سورۂ نبا کے پہلے رکوع میں ہے:
یَوْمَ یُنْفَخُ فِی الصُّوْرِ فَتَأْتُوْنَ اَفْوَاجًا
رئیس الفقہاء ملاجیون رحمۃ اللہ علیہ تحریرفرماتے ہیں:
اعتقادہ واجب منکرہ کافر۔ یعنی مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے کا عقیدہ واجب ہے‘ اور اس کا انکار کرنے والا کافر ہے۔
(تفسیرات احمدیہ ص ۴۳۳)
اور بہارِ شریعت حصہ اوّل میں ہے:
’’جو کہے صرف روحیں اٹھیں گی جسم زندہ نہ ہوں گے وہ بھی کافر ہے۔ لہٰذا شخص مذکور پر اس کفری عقیدہ سے توبہ کرنا فرض ہے‘ اور بیوی والا ہو تو تجدید نکاح کرنا ضروری ہے۔ اگر وہ ایسا نہ کرے تو سب لوگ اس کا اسلامی بائیکاٹ کریں ورنہ وہ بھی گنہگار ہوں گے۔
وھو تعالٰی اعلم
کتبہ:
جلال الدین احمد الامجدی
۴؍ شعبان المعظم ۱۳۹۹ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۴۰/۳۹)
ناشر:
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند