جس کے بچے اور بہو بلا حجاب باہر جائیں اس کے امامت کیسی ؟
سمدھن کو گالی دینے والے کی امامت کیسی؟
کیا سمدھن مکالے دینا جائز ہے؟
مسئلہ: از عبدالغفور
اول(۱) زید جو کہ حاجی‘ نمازی اور سنی صحیح العقیدہ ہے‘ اور اسلامی مکتب کا ماسٹر ہے‘ اور جامع مسجد کا امام ہے اس کے بچے اور بہو بلا روک ٹوک بلاحجاب باہر آتی جاتے ہیں بسلسلۂ تجارت۔(۲) زید اپنی سمدھن کو گالیاں جھگڑے لڑائی پر دیتا ہے جب اس سے دریافت کیا گیا تو کہتا ہے کہ سمدھن کو گالی دینا جائز ہے احکام شرع سے ہم مسلمانوں کو آگاہ فرمائیں کہ مذکورہ زید کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے؟ اس کی امامت جائز ہے؟ کیا سمدھن کو گالی دی جاسکتی ہے؟
الجواب: (۱) بے پردہ باہر نکلنے میں اگر عورت کے کپڑے خلاف شرع ہوتے ہیں۔ مثلاً اتنے باریک کہ بدن جھلکے یا اتنے چھوٹے کہ ستر عورت نہ کریں جیسے بلاؤز کہ کہنی وغیرہ کھلی رہتی ہے یا بے طریقہ اوڑھے پہنے جیسے دوپٹہ ڈھلکے یا کچھ حصہ بالوں کا کھلا رہے یا زرق برق پوشاک پہنے کہ جس پر لوگوں کی نگاہ پڑے اور احتمال فتنہ ہو۔ یا اس کی چال ڈھال بول چال میں آثار بدوضعی پائے جائیں اور زید ان باتوں پر مطلع ہو کر باوصف قدرت بندوبست نہیں کرتا تو وہ دیوث ہے اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے‘ اور اگر ان خرابیوں سے پاک ہے تو اس کے پیچھے نماز میں کوئی حرج نہیں۔ بشرطیکہ کوئی اور وجہ مانع امامت نہ ہو۔ ھٰکذا فی الفتاویٰ الرضویۃ
دوم(۲) سمدھن ہو یا کوئی اور گالی دینا گناہ ہے‘ اور گالی کو جائز سمجھنا اشد گناہ… زید پر لازم ہے کہ گالی دینے اور گالی کو جائز سمجھنے سے علانیہ توبہ کرے اگر وہ ایسا نہ کرے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں اور توبہ کرے تو اس کے پیچھے نماز پڑھ سکتے ہیں بشرطیکہ کوئی اور خرابی نہ ہو۔ ھٰذا ماعندی والعلم عنداللّٰہ تعالیٰ و رسولہ جل جلالہ وصلی المولیٰ علیہ وسلم
کتبہ: جلال الدین احمد الامجدیؔ
۲۱؍ شوال ۱۳۹۰ھ
(فتاوی فیض الرسول،ج:۱،ص:۳۰۸)
ناشر
جلال الدین احمد امجدی نعیمی ارشدی خادم جامعہ گلشن فاطمہ للبنات پیپل گاؤں نائیگاؤں ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند